ہومانٹرنیشنلایران بین الاقوامی میدان میں ایک آزاد، طاقتور اور امن پسند کھلاڑی...

ایران بین الاقوامی میدان میں ایک آزاد، طاقتور اور امن پسند کھلاڑی ہے- ماسکو میں ایرانی سفیر کا قومی دن کی تقریب سے خطاب۔

مغربی دشمنی کے باوجود، اسلامی جمہوریہ ایران آج بین الاقوامی سطح پر ایک آزاد، طاقتور اور امن پسند کھلاڑی کے طور پر نمودار ہوا ہے۔ یہ بات روسی فیڈریشن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ‘کاظم جلالی نے 10 فروری کو ایران کے قومی دن (یوم انقلاب اسلامی) کے موقع پر روس میں ایرانی سفارت خانے کی جانب سے پروقار استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی.

اس تقریب میں روسی فیڈریشن کے توانائی کے وزیر، تجارت اور اقتصادی تعاون کے مستقل روسی ایران بین حکومتی کمیشن کے روسی حصے کے چیئرمین سرگئی تسویلیف نے مہمان خصوصی کی حثیت سے شرکت کی۔

اپنے خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی دن کی تقریبات میں شرکت پر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ‘کاظم جلالی نے کہا کہ ہم آج شام کو ایران میں اسلامی انقلاب کی فتح کی 46 ویں سالگرہ منانے کے لیے جمع ہوئے ہیں – ایک ایسا انقلاب جس نے ایران میں بنیادی تبدیلیاں لائیں اور علاقائی اور عالمی واقعات پر نمایاں اثر ڈالا۔

چھیالیس سال قبل آج کے دن ایرانی عوام نے آمرانہ اور جابرانہ سیاسی نظام کے خلاف عوامی بغاوت جیتی۔ ایرانی انقلاب اس لیے کامیاب ہوا کہ عالمی تاریخ میں اسی طرح کی دیگر تحریکوں کے برعکس، یہ غیر ملکی طاقتوں پر انحصار نہیں کرتا تھا، بلکہ یہ ایک حقیقی عوامی تحریک تھی جس نے رضائے الٰہی سے اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں، ایرانی معاشرے کے لیے “مذہبی جمہوریت” پر مبنی ایک نظام تشکیل دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے، اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ بیرونی دنیا کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی پرامن تعلقات کی کوشش کی ہے، خاص طور پر اپنے پڑوسیوں، بڑی اور ابھرتی ہوئی طاقتوں، آزاد ممالک اور گلوبل ساؤتھ کے ساتھ، [اچھی ہمسائیگی کی پالیسی پر زور دیتے ہوئے] لیکن، بدقسمتی سے، فتح کے آغاز سے لے کر آج تک ہمیں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ درحقیقت تسلط نظام نے حقیقت کی غلط تشریح کر کے ایران کے ساتھ عدم مطابقت کی بنیاد ڈالی ہے، تسلط نظام نے ہمیشہ مداخلت، تقسیم اور تسلط کے ذریعے ایرانی عوام کے خلاف کوئی بھی حربہ استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔

کاظم جلالی نے کہا کہ ان تمام مشکلات کے باوجود، میں فخر کے ساتھ اعلان کرتا ہوں: اسلامی جمہوریہ ایران نے امام خامنہ ای کی قیادت میں ایک “آزاد، طاقتور اور پرامن کھلاڑی” کے طور پر اور ایرانی عوام کی کوششوں، لچک اور ارادے سے معیشت، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم و خواندگی، انسانی حقوق، سلامتی اور دفاع جیسے مختلف شعبوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

ایرانی سفیر نے مذید کہا کہ آج کی دنیا میں، ابھرتی ہوئی طاقتیں اور نئے میکانزم ایک نئی ترتیب کو تشکیل دے رہے ہیں جس میں آزاد اداکار، اپنے مفادات اور کثیر جہتی تعاملات پر زور دیتے ہوئے، موجودہ اور مستقبل کے عالمی مساوات میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے ساتھ معقول تعامل کے نقطہ نظر کے فریم ورک کے اندر خارجہ پالیسی میں “متوازن نقطہ نظر” کی حکمت عملی پر کاربند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فعال، متحرک اور موثر خارجہ پالیسی کی روشنی میں، روس، چین اور بھارت جیسی بڑی، ابھرتی ہوئی اور خود مختار عالمی طاقتوں کے ساتھ کثیرالجہتی تعاون اور ای سی او، جی ایٹ، شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن، برکس اور یوریشین اکنامک یونین جیسی علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعامل، ایران میں قومی سلامتی، قومی سلامتی اور مساویانہ ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات ہیں۔ آج کی دنیا میں، ابھرتی ہوئی طاقتیں اور نئے میکانزم ایک نئی ترتیب کو تشکیل دے رہے ہیں جس میں آزاد اداکار، اپنے مفادات اور کثیر جہتی تعاملات پر زور دیتے ہوئے، موجودہ اور مستقبل کے عالمی مساوات میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے ساتھ معقول تعامل کے نقطہ نظر کے فریم ورک کے اندر خارجہ پالیسی میں “متوازن نقطہ نظر” کی حکمت عملی پر کاربند ہے۔

پروقار استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے روسی فیڈریشن کے توانائی کے وزیر، تجارت اور اقتصادی تعاون کے مستقل روسی ایران بین حکومتی کمیشن کے روسی حصے کے چیئرمین سرگئی تسویلیف نے کہا کہ ہمارے ممالک کے درمیان روایتی طور پر دوستانہ تعلقات رہے ہیں جن کی بنیاد سٹریٹجک شراکت داری اور مشترکہ خیالات ہیں۔ کثیر جہتی روس ایران تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بہتر بنانے کے قانونی فریم ورک اور توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں متعدد اہم منصوبوں کی بنیاد پر تیزی سے ترقی کرنا جاری ہے۔ہمارے ممالک کے رہنماؤں کے مرکزی کردار سے حکومتوں، وزارتوں، محکموں اور تنظیموں کے درمیان باقاعدہ اور نتیجہ خیز رابطے قائم ہو رہے ہیں۔

سرگئی تسویلیف نے کہا کہ روس ایران تعلقات کی ترقی کا ایک اہم واقعہ اس سال جنوری میں روسی فیڈریشن اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنا تھا۔ اس نے ہمارے دوطرفہ تعاون کو ایک نئی سطح پر ابھرنے کا نشان بنایا۔تجارت اور اقتصادی تعاون کے مستقل روسی-ایرانی بین الحکومتی کمیشن کے روسی حصے کے چیئرمین کے طور پر، میں بڑے مشترکہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو لاگو کرنے کی ہماری باہمی خواہش کو نوٹ کرنا چاہتا ہوں، جن میں سے مرکزی مقام، یقیناً، ایندھن اور توانائی کے شعبے میں منصوبوں کے زیر قبضہ ہے، توانائی کی حفاظت اور تکنیکی خود مختار ممالک کو یقینی بنانا۔

سرگئی تسویلیف نے مذید کہا کہ غیر دوست ریاستوں کی طرف سے ہمارے ممالک پر پابندیوں کے دباؤ کے پس منظر میں، روسی-ایرانی بین الحکومتی کمیشن کے ایرانی حصے کے چیئرمین، ایرانی وزیر تیل، میرے دوست جناب پاکنزاد (محسن) اور میں تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں، میں ترجیحی کام کو دوطرفہ تجارتی ٹرن اوور کو مزید بڑھانے کے طور پر دیکھتا ہوں، جس میں، خاص طور پر، EAEU اور ایران کے درمیان مکمل پیمانے پر آزاد تجارتی معاہدے (25 دسمبر 2023 کو سینٹ پیٹرزبرگ میں دستخط کیے گئے) کے ذریعے سہولت فراہم کی جائے گی۔

سرگئی تسویلیف نے امید ظاہر کی کہ روس-ایرانی بین الحکومتی کمیشن کے آئندہ 18ویں اجلاس کے فریم ورک کے اندر، جو کہ مستقبل قریب میں ماسکو میں منعقد ہوگا، ہم موجودہ اور ممکنہ دونوں منصوبوں پر نئے معاہدوں پر پہنچیں گے، جو بالآخر ہمارے ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔میں تعمیری تعاون اور نتائج پر توجہ دینے پر ایرانی فریق کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہم ایک ساتھ مل کر تیزی سے بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی ماحول میں نئے چیلنجوں اور خطرات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل