کورسک سے فرار ہوتی یوکرینی فوج جدید ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گئی، امریکی میڈیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
فوربز نے لکھا رواں برس کے دوسرے ماہ ایک روسی ڈرون گروپ — روبیکون سینٹر آف ایڈوانسڈ بغیر پائلٹ سسٹم — نے مغربی روس کے کورسک اوبلاست میں یوکرین کے زیر قبضہ سودزہ بستی میں یوکرینی گیریژن کو سپورٹ کرنے والی مرکزی سپلائی لائن پر حملوں کی ایک تباہ کن لہر شروع کی۔ جس چیز کو تجزیہ کار اینڈریو پرپیٹووا نے جدید ڈرون حکمت عملی” کے طور پر بیان کیا ہے اسے استعمال کرتے ہوئے روس نے یوکرینی فوج کے پاؤں اکھاڑ دئیے.
تجزیہ کار پرپیٹوا نے لکھا 25 فروری یہ وہ دن تھا جب یوکرین نے کورسک کے بارے میں فکر کرنا شروع کی تھی، دو ہفتے بعد پیر یا منگل کو روسی فوج کے شدید حملوں کے بعد یوکرینی فورس متعدد بھاری بریگیڈوں میں 10,000 فوجی کورسک سے باہر نکل گئے۔ سپلائی کے لیے کی کمی اور منقطع ہونے کے خطرے کی وجہ سے پیچھے ہٹنے والے یوکرائنی فوجی تیزی سے پیچھے کی طرف بھاگے، بظاہر اندھیرے کی وجہ سے جو بھی بھاری سازوسامان وہ اپنے ساتھ نہیں لے سکتے تھے، انہوں نے اسے ترک کر دیا اور انہیں روسیوں کے قبضے میں جانے کے لیے چھوڑ دیا۔ روسی فوج کے ہاتھ لگنے والے ہتھیاروں میں یوکرین کے بہترین بریگیڈز سے تعلق رکھنے والی کچھ بہترین گاڑیاں اور توپ خانے شامل تھے جنھیں امریکا برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک سے حاصل کیا گیا تھا۔