رافیل کی ساکھ خطرے میں؟ انڈونیشیا کا اربوں ڈالر کے معاہدے ختم کرنے پر غور
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ڈیفنس سیکورٹی ایشیا نے کہا ہے کہ انڈونیشیا کی جانب سے فرانس سے 8.1 ارب امریکی ڈالر مالیت کے 42 رافیل جنگی طیاروں کی خریداری کو جنوب مشرقی ایشیا کے سب سے بڑے فضائی دفاعی منصوبوں میں شمار کیا جاتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں جکارتہ کی محتاط رویے نے اس جدید جنگی طیارے کی اصل جنگی صلاحیتوں پر بڑھتی ہوئی تشویش کو جنم دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، انڈونیشیا کے اعلیٰ دفاعی حکام رافیل طیارے کی جنگی کارکردگی پر ازسر نو جائزہ لے رہے ہیں، خاص طور پر ان اطلاعات کے بعد جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حالیہ بھارت-پاکستان فضائی کشیدگی کے دوران پاکستانی فضائیہ کے جے-10 سی طیاروں نے بھارتی فضائیہ کے تین رافیل طیارے مار گرائے۔ ڈیفنس سیکورٹی ایشیا کے مطابق اگر یہ اطلاعات درست ثابت ہو جاتی ہیں، تو یہ رافیل کی پہلی تصدیق شدہ جنگی ناکامی تصور کی جائے گی۔
انڈونیشیا کی پارلیمنٹ کی کمیٹی I، جو دفاع اور خارجہ امور کی نگرانی کرتی ہے، کے سینئر رکن ڈیوی لکسونو نے ان اطلاعات کو سنجیدگی سے لینے کا اعتراف کیا ہے، لیکن ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ کسی بھی ہتھیار کے نظام کی مؤثریت کا اندازہ صرف غیر مصدقہ خبروں کی بنیاد پر نہیں لگایا جا سکتا۔ ڈیوی لکسونو نے کہا: “جنگی علاقوں میں سامنے آنے والے غیر مصدقہ دعوے کسی ہتھیار کی کامیابی یا ناکامی کا واحد معیار نہیں ہو سکتے۔” انہوں نے مزید کہا کہ جنگ میں اکثر معلومات کی کمی اور الجھن کے باعث ابتدائی رپورٹس مکمل تصویر پیش نہیں کرتیں۔
تاہم، انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اگر واقعی پاکستان کے جے-10 سی طیارے نے پی ایل-15 ای بی وی آر میزائلوں سے تین رافیل طیارے مار گرائے ہیں تو یہ ایک “جائز اور تعمیری بنیاد” ہو سکتی ہے رافیل کی کارکردگی کا ازسر نو جائزہ لینے کے لیے۔ رافیل جنگی طیارہ دنیا کے کئی ممالک میں مقبول ہو چکا ہے، جن میں بھارت، مصر، متحدہ عرب امارات اور کروشیا شامل ہیں۔ اگر ان الزامات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ طیارے کی عالمی ساکھ کے لیے بڑا دھچکہ ہو سکتا ہے۔
فروری 2024 میں انڈونیشیا کی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل محمد ٹونی ہرجونو نے اعلان کیا تھا کہ رافیل طیاروں کی پہلی کھیپ 2026 کے اوائل میں انڈونیشیا کو موصول ہو جائے گی۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پہلی کھیپ میں تین طیارے فروری سے مارچ کے درمیان، اور مزید تین آئندہ تین ماہ میں فراہم کیے جائیں گے۔
یہ طیارے دو اہم فضائی اڈوں پر تعینات کیے جائیں گے: پیکنبرو (ریاؤ) میں “روسمن نورجادی” ایئربیس، اور پونتیانک (مغربی کالیمنتان) میں “سوپادیو” ایئربیس۔ ان اڈوں کا محل وقوع انڈونیشیا کی بحری حدود اور جنوبی بحیرہ چین کے تناظر میں اس کی حکمت عملی کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔
فرانس کے ساتھ 2022 میں طے پانے والے اس معاہدے میں سنگل اور ڈبل سیٹ دونوں اقسام کے 42 رافیل طیارے شامل ہیں، جو فضائی بالادستی، درست نشانہ بازی، ایٹمی حملے کی صلاحیت اور جاسوسی جیسے تمام پہلوؤں میں مکمل مہارت رکھتے ہیں۔ یہ انڈونیشیا کی “لچکدار ردعمل” اور “حکمت عملی پر مبنی دفاع” کے نظریے سے ہم آہنگ ہے۔