ہومتازہ ترینآپریشن کے دوران حملوں میں کمی کا مطلب جنگ بندی نہیں، روس

آپریشن کے دوران حملوں میں کمی کا مطلب جنگ بندی نہیں، روس

آپریشن کے دوران حملوں میں کمی کا مطلب جنگ بندی نہیں، روس

ماسکو(صداۓ روس)
روس نے واضح کیا ہے کہ یوکرینی دارالحکومت کے قریب روسی آپریشن کے دوران حملوں میں کمی کا مطلب جنگ بندی نہیں ہے. روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات میں شریک روسی وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے دارالحکومت کیف اور چرنی ہیف کے ارد گرد فوجی آپریشن میں کمی کا مطلب مکمل جنگ بندی نہیں ہے۔ ترکی کے شہر استنبول میں روس اور یوکرین کے وفد کے درمیان بات چیت کے بعد ماسکو نے کہا ہے کہ وہ شمالی یوکرین میں اپنی فوجی سرگرمیوں میں قابل ذکر حدتک کمی کرنا چاہتا ہے تاہم امریکہ نے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔ امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اسے شمالی یوکرین سے روس کی پسپائی کے شواہد دکھائی نہیں دیئے۔ اسی دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انہیں استبول مذاکرات سے مثبت پیغامات موصول ہوئے ہیں لیکن، روسی حملوں اور گولہ باری میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

اس سے پہلے روسی مذاکرات کار وفد کے سربراہ ولادیمیرمدینسکی نے تاس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جنگ بندی نہیں ہے بلکہ ہماری خواہش ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ کم سے کم شمالی سیکٹر پر کشیدگی میں کمی کی جا ئے۔ ادھر یوکرینی مذاکرات کار وفد نے بتایا ہے کہ بات چیت کے تازہ دور میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ روس کی جانب سے سیکورٹی ضمانتوں کے بدلے یوکرین غیر جانبداری کا اعلان کرسکتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یوکرین کو مغرب کے فوجی اتحاد میں شمولیت اور دیگر ملکوں کو اپنے فوجی اڈے دینے سے گریز کرنا ہوگا۔ روسی مذاکرات کار وفد کا کہنا ہے کہ ماسکو اس تجویز پرعنقریب غور کرے گا اور حتمی جواب صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد دیا جائے گا۔

دوسری جانب روسی وفد کے ساتھ بات چیت کے بعد یوکرینی وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی چیز ان کے ملک کو یورپی یونین میں شمولیت سے نہیں روک سکتی۔ انہوں کہا کہ فریقین کے درمیان بہت سے معاملات پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے اور ہمیں روس کی جانب سے کوئی ضمانت بھی نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ کسی بھی سمجھوتے کی صورت میں اس کے بارے میں ریفرنڈم کرایا جائےگا۔ استنبول مذاکرات میں جس اہم مسئلے پر توجہ مرکوز رہی وہ یوکرین کی جانب سے غیر جانبدار رہنے، نیٹو میں شمولیت سے گریز مگر یورپی یونین میں شمولیت پر اس کے اصرار کا معاملہ ہے جس کا روس نے بھی خیر مقدم کیا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل