بھارتی سیٹلائٹ کا تجربہ ناکام، خلائی ادارے کو دھچکا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے “اسرو” کو ۱۸ مئی کو اُس وقت بڑا دھچکا لگا جب زمین کی نگرانی کے لیے تیار کیا گیا جدید سیٹلائٹ “ای او ایس – ۰۹” مدار میں پہنچنے سے قبل ہی ناکام ہو گیا۔ یہ سیٹلائٹ ریاست آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا خلائی مرکز سے “پی ایس ایل وی – ۶۱” راکٹ کے ذریعے صبح ۵ بج کر ۵۹ منٹ پر خلا میں بھیجا گیا تھا۔
اسرو کے مطابق راکٹ کے پہلے اور دوسرے مراحل نے معمول کے مطابق کام کیا، تاہم تیسرے مرحلے میں دباؤ میں کمی واقع ہوئی، جس کے باعث سیٹلائٹ مدار تک نہ پہنچ سکا اور مشن ادھورا رہ گیا۔ یہ سیٹلائٹ ریڈار ٹیکنالوجی سے لیس تھا اور اس کا مقصد ہر قسم کے موسمی حالات میں دن اور رات زمین کی صاف اور مفصل تصویریں حاصل کرنا تھا۔ اس سیٹلائٹ سے قدرتی آفات کی پیش گوئی، زرعی منصوبہ بندی، دفاعی نگرانی اور دیگر اسٹریٹجک مقاصد میں مدد لی جانی تھی۔
اسرو نے اس ناکامی کی وجوہات جاننے کے لیے ماہرین پر مشتمل ایک تحقیقی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو مکمل تکنیکی جائزہ لے گی۔ واضح رہے کہ اسرو کو اس سے قبل بھی سنہ ۲۰۱۷ میں ایک مشن میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم ادارہ مریخ اور چاند جیسے بڑے خلائی مشن کامیابی سے مکمل کر چکا ہے۔ یہ ناکامی خلائی تحقیق کے میدان میں درپیش چیلنجز کی یاد دہانی ضرور ہے، مگر اسرو کی ماضی کی کامیابیاں اس کے مضبوط اور فعال خلائی پروگرام کا ثبوت ہیں۔