لاہور (صدائے روس)
پاکستان سپر لیگ (PSL) 10 کے سنسنی خیز گروپ مرحلے کے اختتام اور پلے آف مرحلے میں داخلے کے بعد، ایک اہم تکنیکی خامی نے توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی ہے۔ امپائر ریویو سسٹم (DRS) جو جدید کرکٹ میں انصاف، شفافیت اور درست فیصلوں کو یقینی بنانے کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے، اس وقت پی ایس ایل میں دستیاب نہیں ہے۔
اندرونی ذرائع کے مطابق، لیگ کے دوبارہ آغاز کے بعد سے DRS ٹیکنالوجی دستیاب نہیں رہی، اور اب یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پلے آف سمیت باقی تمام میچز بھی اس اہم ٹیکنالوجی کے بغیر ہی کھیلے جائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تاحال اس غیر معمولی پیشرفت کے حوالے سے کوئی باضابطہ وضاحت پیش نہیں کی، تاہم کرکٹ حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی نے بین الاقوامی براڈکاسٹ ٹیموں کو متاثر کیا ہے۔ ممکنہ طور پر وہ تکنیکی ٹیم جو DRS کو آپریٹ کرتی ہے، پاکستان کا سفر نہ کر سکی ہو۔
یہ صورتحال پاکستان سپر لیگ کے لیے ایک واضح دھچکا ہے، کیونکہ یہ وہی لیگ ہے جس نے 2017ء میں T20 کرکٹ میں DRS متعارف کروا کر ایک تاریخی قدم اٹھایا تھا۔ پی ایس ایل، انڈین پریمیئر لیگ (IPL) سے بھی پہلے اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والی پہلی T20 فرنچائز لیگ بنی تھی۔
آج جب کہ PSL 10 تاریخی ریکارڈز، سنسنی خیز میچز اور ناقابلِ یقین مقابلے دکھا رہا ہے، ایسے میں DRS کی غیر موجودگی فیصلہ کن لمحات میں تنازعات کو جنم دے سکتی ہے۔ یہ ایک ایسا خطرہ ہے جو نہ صرف شائقین کی نظر میں لیگ کی ساکھ پر اثر ڈال سکتا ہے بلکہ کھلاڑیوں اور ٹیموں کی محنت پر بھی سوالیہ نشان بن سکتا ہے۔
پلے آف مرحلے میں جیسے جیسے دباؤ اور داؤ پر لگنے والے نتائج کی شدت بڑھتی جا رہی ہے، ویسے ویسے کرکٹ کے ماہرین اور سٹیک ہولڈرز پی سی بی پر زور دے رہے ہیں کہ وہ فوری طور پر کوئی متبادل یا وقتی حل تلاش کرے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو میچز کا فیصلہ امپائرز کی غلطیوں پر ہوگا، جن کی اصلاح کے لیے ہی DRS کو متعارف کرایا گیا تھا۔
اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا اس ٹیکنالوجی کی عدم موجودگی واقعی میچز کے نتائج پر اثر انداز ہوگی یا نہیں، لیکن یہ حقیقت اپنی جگہ موجود ہے کہ میدان سے باہر کی یہ پیش رفت پی ایس ایل کی شفافیت اور جدید امیج کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔