اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

اطالوی تجارتی چیمبر کی روس پر پابندیاں ختم کرنے کی اپیل

Vincenzo Trani

اطالوی تجارتی چیمبر کی روس پر پابندیاں ختم کرنے کی اپیل

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اطالوی-روسی چیمبر آف کامرس نے اطالوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس پر عائد اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے لیے بات چیت کا آغاز کرے، کیونکہ یہ پابندیاں دونوں ممالک کے معاشی مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ روسی کاروباری اخبار آر بی کے کو دیے گئے انٹرویو میں چیمبر کے صدر وینچینزو ترانی نے کہا کہ خاص طور پر ہوابازی، سرمایہ کاری اور بینکاری پر عائد پابندیاں شدید نقصان دہ ثابت ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق، اطالوی برآمدات روس کے لیے نصف ہو کر تقریباً 4 ارب یورو (4.5 ارب ڈالر) رہ گئی ہیں، جبکہ امریکہ کی جانب سے یورپی مصنوعات پر نئے محصولات نے اطالوی کمپنیوں پر مزید دباؤ ڈال دیا ہے۔

ترانی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے دو ہفتے قبل وزیر اعظم جارجیا میلونی کے دفتر کو ان مسائل پر غور کرنے کی درخواست دی ہے تاکہ اطالوی حکومت کو یہ آگاہی ہو کہ چیمبر ان معاملات پر بات چیت میں شمولیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے امریکہ میں امریکن چیمبر آف کامرس کے صدر رابرٹ ایگی کی اس کوشش کا حوالہ دیا جس کے تحت مارچ میں واشنگٹن کو ایک وائٹ پیپر پیش کیا گیا، جس میں خاص طور پر ہوابازی کے شعبے میں پابندیوں میں نرمی کی تجویز دی گئی تھی۔ اس تجویز میں روس میں مغربی ساختہ طیاروں کی مرمت اور پرزہ جات کی فراہمی پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔

ترانی نے اس اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے ہوابازی پر پابندیوں کو “انتہائی سخت” قرار دیا اور کہا اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو ان ممالک کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا جنہوں نے یہ اقدامات کیے۔

انہوں نے سابق اطالوی وزیر اعظم ماریو دراگی کے اس دعوے پر بھی سوال اٹھایا کہ اٹلی روسی توانائی کے بغیر اپنا گزارا کر سکتا ہے۔ ترانی نے دراگی کے حالیہ بیان کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ اٹلی کا آج کی توانائی قیمتوں کے ساتھ کوئی مستقبل نہیں۔
ترانی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے 2022 میں روسی توانائی پر پابندیاں عائد کیں، تب انہیں یہ بات کیوں یاد نہ آئی؟

واضح رہے کہ 2022 میں یوکرین تنازع کی شدت کے بعد مغربی ممالک نے روس پر وسیع پیمانے پر پابندیاں عائد کیں جن میں سمندری راستے سے تیل کی ترسیل پر پابندی، مالیاتی اور ہوابازی کے شعبوں میں بندشیں، اور تقریباً 300 ارب ڈالر کے روسی ذخائر کو منجمد کرنا شامل ہے۔ یورپی یونین نے روس پر اپنی توانائی کی انحصاری کو کم کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن 2024 میں بھی روس تقریباً 19 فیصد یورپی گیس اور ایل این جی کی ضروریات پوری کر رہا تھا، جو ترک پائپ لائن اور ایل این جی جہازوں کے ذریعے فراہم کی جا رہی تھیں۔

روس بارہا ان مغربی پابندیوں کو غیر قانونی اور غیر مؤثر قرار دے چکا ہے۔ صدر ولادیمیر پوتن کے مطابق مغرب کا مقصد روس کو مقابلے سے باہر کرنا تھا، لیکن اس کے برعکس روسی معیشت مزید مضبوط ہو گئی ہے۔

Share it :