روس اور ملائیشیا میں جوہری توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
ماسکو (صداۓ روس)
ماسکو میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد روسی ریاستی جوہری کارپوریشن “روس ایٹم” نے اعلان کیا ہے کہ روس اور ملائیشیا نے پرامن جوہری توانائی کے استعمال کے حوالے سے باہمی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔ یہ ملاقات جمعے کے روز ماسکو میں ہوئی جس میں روس ایٹم کے سی ای او الیکسی لیخاچیوف اور ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم فاضلہ یوسف نے شرکت کی۔ روس ایٹم کے اعلامیے کے مطابق مذاکرات کا محور روسی جوہری توانائی پلانٹس (این پی پی) کی ٹیکنالوجی کا استعمال رہا۔ فاضلہ یوسف، جو ملائیشیا کے وزیر برائے توانائی منتقلی اور آبی تبدیلی بھی ہیں، نے کہا کہ ہم اس تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور باہمی اعتماد اور مشترکہ اہداف پر مبنی طویل المدتی تزویراتی شراکت داری کے خواہاں ہیں۔
الیکسی لیخاچیوف کے مطابق ملائیشیا، روسی تیرتے ہوئے جوہری بجلی گھروں میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ یہ دلچسپی وزیر اعظم انور ابراہیم کے حالیہ روسی دورے کے بعد سامنے آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم نے ملائیشیا کو تمام ممکنہ آپشنز پیش کیے ہیں، جن میں زمین پر قائم بڑے اور چھوٹے اسٹیشنز کے ساتھ ساتھ تیرتے ہوئے بجلی گھر بھی شامل ہیں۔ مختلف وجوہات کی بنا پر ملائیشیا نے ۱۰۰ میگاواٹ گنجائش والے تیرتے ہوئے بجلی گھروں کا انتخاب کیا ہے، جو روس میں مکمل تیار کر کے وہاں منتقل کیے جا سکتے ہیں۔ ملائیشیائی وفد نے اپنے دورہ روس کے دوران سینٹ پیٹرز برگ میں واقع لینن گراڈ نیوکلیئر پاور پلانٹ کا بھی معائنہ کیا، جو روس ایٹم کی سب سے بڑی تنصیبات میں سے ایک ہے۔ اس دورے کا مقصد روس کی جدید جوہری ٹیکنالوجی اور حفاظتی معیارات کا جائزہ لینا تھا۔ وفد نے ماسکو کے وی ڈی این کھ میں واقع “ایٹم پویلین” کا بھی دورہ کیا، جو روس کا مرکزی جوہری سائنسی تعلیم کا مرکز ہے اور جہاں ۱۷۰۰ سے زائد انٹرایکٹو نمائشیں موجود ہیں۔
فاضلہ یوسف نے اس تجربے کو “آنکھیں کھول دینے والا” قرار دیا اور پویلین کو جدیدیت کی نمائش اور تاریخی شعور کا مرکز قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا اس دورے نے میرے اس یقین کو مزید تقویت دی کہ جب ٹیکنالوجی علم، اقدار اور ذمہ داری کے ساتھ رہنمائی پاتی ہے تو وہ ایک پائیدار، جدید اور عالمی سطح پر مسابقتی مستقبل کی محرک بن سکتی ہے۔ اپنے پانچ روزہ دورے کے دوران، فاضلہ یوسف نے ماسکو میں روسی نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک سے بھی دو طرفہ ملاقات کی۔