صدر پوتن نے جوہری تجربات کی تیاری سے متعلق تجاویز طلب کر لیں
ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ ایجنسیوں اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی ممکنہ تیاری کے بارے میں متفقہ تجاویز پیش کریں۔ صدر پوتن نے کہا میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خصوصی خدمات اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت دیتا ہوں کہ وہ سلامتی کونسل کے دائرہ کار میں اس مسئلے پر مزید معلومات اکٹھی کریں، ان کا تجزیہ کریں اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری کے ممکنہ آغاز پر متفقہ تجاویز پیش کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسی بنیاد پر آگے بڑھیں گے۔ میں آپ کی رپورٹ کا منتظر ہوں۔ یہ بات ایک ایسے اجلاس میں کہی گئی جو بنیادی طور پر ٹرانسپورٹ سیکیورٹی اور روس کے سرکاری وفد کے حالیہ دورۂ چین کے نتائج پر مرکوز تھا۔ اجلاس کے دوران ریاستی ڈوما کے اسپیکر ویاچیسلاو وولودین نے غیر رسمی طور پر بات کرنے کی اجازت طلب کی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا ذکر کیا جس میں انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی تھی۔ وولودین نے کہا کہ روسی قانون ساز اس پیشرفت پر سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ صدر پوتن نے معاملے کو “انتہائی سنگین” قرار دیتے ہوئے وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف، روسی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ والیری گیراسیموف، غیر ملکی انٹیلی جنس سروس (SVR) کے ڈائریکٹر سرگئی ناریشکن، سلامتی کونسل کے سیکریٹری سرگئی شایگو، اور فیڈرل سیکیورٹی سروس (FSB) کے ڈائریکٹر الیگزینڈر بورتنیکوف سے اس پر رائے دینے کو کہا۔
وزیرِ دفاع بیلوسوف نے اس موقع پر امریکہ کی جانب سے اسٹریٹیجک آفینسیو ہتھیاروں میں تیزی سے اضافے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ روس کو اپنی جوہری صلاحیت برقرار رکھنی چاہیے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں فوری طور پر مکمل پیمانے پر جوہری تجربات کی تیاری شروع کرنا مناسب ہوگا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے پینٹاگون کو جوہری ہتھیاروں کے تجربات فوراً دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ “دیگر ممالک پہلے ہی اس نوعیت کے تجربات کر رہے ہیں۔” تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ یہ تجربات کس نوعیت کے ہوں گے یا ان میں جوہری وارہیڈز کے دھماکے شامل ہوں گے یا نہیں۔