یوکرین اپنا کچھ علاقہ پہلے ہی کھو چکا ہے، صدر ٹرمپ کا اعتراف

Trump Trump

یوکرین اپنا کچھ علاقہ پہلے ہی کھو چکا ہے، صدر ٹرمپ کا اعتراف

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین اپنا کچھ علاقہ پہلے ہی کھو چکا ہے اور زمینی حقائق سے انکار ممکن نہیں۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب ان سے سوال کیا گیا کہ آیا یوکرین کے لیے مجوزہ سیکیورٹی ضمانتیں ممکنہ علاقائی رعایتوں سے جڑی ہوئی ہیں، تو صدر ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا کہ یوکرین پہلے ہی اپنا علاقہ گنوا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ علاقہ اب یوکرین کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا اس معاملے پر یورپ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور مجوزہ سیکیورٹی ضمانتوں میں یورپی ممالک کا کردار اہم ہوگا۔ ان کے مطابق بنیادی مقصد یہ ہے کہ ایسا سیکیورٹی فریم ورک تیار کیا جائے جس کے تحت مستقبل میں جنگ دوبارہ شروع نہ ہو اور خطے میں پائیدار استحکام پیدا کیا جا سکے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اور یورپی دارالحکومت اس بات پر مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں کہ یوکرین کو کس نوعیت کی سیکیورٹی یقین دہانیاں دی جا سکتی ہیں، تاکہ تنازع کے دوبارہ بھڑکنے کے امکانات کم سے کم ہوں۔ مبصرین کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ بیان یوکرین تنازع کے حوالے سے امریکی مؤقف میں ایک واضح حقیقت پسندانہ زاویے کی عکاسی کرتا ہے، جس میں زمینی صورتحال کو تسلیم کرتے ہوئے مستقبل کی حکمتِ عملی پر توجہ دی جا رہی ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ بیان نہ صرف یوکرین بلکہ یورپی اتحادیوں کے لیے بھی ایک اہم اشارہ ہے، کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئندہ کسی ممکنہ تصفیے میں علاقائی حقائق کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق یہی نقطۂ نظر مستقبل کے امن مذاکرات کی سمت کا تعین کر سکتا ہے۔

Advertisement