یورپ اور امریکہ کی مشترکہ ضمانتیں، روس کو پیش کی جائیں گی، جرمنی

German chancellor Friedrich Merz German chancellor Friedrich Merz

یورپ اور امریکہ کی مشترکہ ضمانتیں، روس کو پیش کی جائیں گی، جرمنی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)

جرمن چانسلر فریڈرچ مرٹز نے 16 دسمبر 2025 کو یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اگر یوکرین اور روس کے درمیان سیز فائر معاہدہ ہو جاتا ہے تو یورپی ممالک اور امریکہ مشترکہ طور پر یوکرین کو نیٹو کے آرٹیکل 5 جیسی سیکورٹی گارنٹیز فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ مرٹز نے کہا کہ “یہ ایک دور رس اور مضبوط معاہدہ ہے جو اب تک نہیں ہوا، یعنی یورپی اور امریکی مل کر یوکرین کو اس طرح کی سیکورٹی ضمانتیں دینے کو تیار ہیں۔”
جرمن چانسلر نے زور دیا کہ یہ گارنٹیز سیز فائر کو یقینی بنانے کے لیے ہوں گی اور اس پر تفصیلات ابھی طے کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ “ابھی یہ قیاس آرائیاں کرنا بے فائدہ ہے کہ یہ ہر شریک ملک کے لیے کیا معنی رکھے گا”، اور یہ تجاویز روس کو پیش کی جائیں گی۔ یہ بیان برلن میں امریکی، یورپی اور یوکرینی نمائندوں کے درمیان جاری امن مذاکرات کے تناظر میں آیا، جہاں جنگ کے خاتمے کے لیے 20 نکاتی پلان پر غور ہو رہا ہے۔
زیلنسکی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سیکورٹی گارنٹیز پر “حقیقی پیش رفت” ہوئی ہے اور یہ ضمانتیں قانونی طور پر پابند ہونی چاہییں۔ انہوں نے علاقائی مسائل پر سختی دکھاتے ہوئے کہا کہ ڈونباس اور دیگر علاقوں پر کوئی یکطرفہ رعایتیں قبول نہیں، مگر موجودہ لائن آف کنٹرول پر فریز ایک ممکنہ آپشن ہے۔ زیلنسکی نے کرسمس اور نئے سال کے لیے سیز فائر کی بھی اپیل کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یورپ اس کا “بڑا حصہ” ادا کرے گا۔ جرمن حکومت کے ذرائع کے مطابق یورپ ملٹی نیشنل فورس کی قیادت کرنے کو تیار ہے جو سیز فائر کی نگرانی کرے گی۔ یہ گارنٹیز بوداپیسٹ میمورنڈم کی ناکامی کے بعد یوکرین کی سب سے بڑی امید ہیں، جو روس کی مزید جارحیت کو روکیں گی۔
روس نے ابھی تک اس تجویز پر سرکاری ردعمل نہیں دیا، مگر کریملن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹو کی توسیع اور یوکرین کی غیر جانبداری امن کی بنیادی شرائط ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پیشکش جنگ کا خاتمہ قریب لا سکتی ہے، مگر علاقائی تنازعات اور گارنٹیز کی نوعیت پر اختلافات ابھی حل طلب ہیں۔ مذاکرات اگلے مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور حتمی معاہدہ جلد متوقع ہے۔

Advertisement