Connect with us

تازہ ترین

ایمبر ہرڈ کے ارمانوں پر پانی پھرگیا

Published

on

ایمبر ہرڈ کے ارمانوں پر پانی پھرگیا

ایمبر ہرڈ کے ارمانوں پر پانی پھرگیا

واشنگٹن (انٹرنیشنل)
ایمبر ہرڈ کے ارمانوں پر پانی پھرگیا ہے. امریکی ریاست ورجینیا کے ایک جج نے ہالی وڈ اداکارہ ایمبر ہرڈ کی جانب سے اپنے سابق شوہر جانی ڈیپ کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں نئے ٹرائل کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایمبر ہرڈ کے وکلاء نے جج پینی ازکاریٹ سے کہا کہ وہ جانی ڈیپ کو 10 ملین ڈالر دینے کے جیوری کے فیصلے کو ایک طرف رکھ دیں اور مقدمے کی سماعت کا اعلان کریں، تاہم جج نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ ایمبر ہرڈ نے ایک نئے مقدمے کی سماعت کے لیے کہا تھا کیونکہ فیصلہ سنانے والے سات ججوں میں سے ایک جج وہ نہیں تھے جنہیں جیوری سروس کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
جج پینی ازکاریٹ نے کہا کہ ’دھوکہ دہی یا غلط کام کا کوئی ثبوت نہیں ہے، جیوری نے قانونی تقاضوں کو پورا کیا۔‘
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ جون میں امریکہ میں جیوری نے ہالی وڈ اداکار جانی ڈیپ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ان کی سابقہ اہلیہ کی جانب سے جسمانی تشدد کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔
جیوری نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایمبر ہرڈ جانی ڈیپ کو ایک کروڑ تین لاکھ پچاس ہزار ڈالر ہرجانہ ادا کریں۔
جیوری نے اداکارہ ایمبر ہرڈ کے حق میں بھی فیصلہ سنایا جنہوں نے ڈیپ کے وکیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ان کی ہتک عزت کی وجہ بنے۔ ایمبر کے بقول جانی ڈیپ کے وکیل نے ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو ایک ’فراڈ‘ قرار دیا تھا۔
امریکی جیوری نے جانی ڈیپ کو اپنی سابقہ اہلیہ کو 20 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا۔ جانی ڈیپ نے اپنی سابقہ اہلیہ کے خلاف 2018 میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمبرڈ ہرڈ نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں خود کو ’گھریلو تشدد کی نمائندہ عوامی شخصیت‘ کے طور پر پیش کیا تھا۔
ڈیپ کے وکلا کا موقف تھا کہ اس مضمون سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے حالانکہ اس آرٹیکل میں ڈیپ کا نام نہیں لکھا گیا تھا۔
ڈیپ نے فیئر فیکس کاؤنٹی سرکٹ کورٹ میں ہرڈ کے خلاف دسمبر 2018 کی ایک آپشن ایڈ پر مقدمہ دائر کیا جس میں انہوں نے واشنگٹن پوسٹ میں لکھا تھا کہ وہ خود کو “گھریلو بدسلوکی کی نمائندگی کرنے والی عوامی شخصیت” کے طور پر بیان کرتی ہے۔ ان کے وکلاء نے کہا کہ آرٹیکل کے ذریعہ ان کی بدنامی ہوئی ہے۔ اداکارہ ایمبر ہرڈ نے جانی ڈیپ پر جنسی تشدد کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ ڈیپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہرڈ کو کبھی جسمانی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا تھا بلکہ وہ بدسلوکی کرتی تھیں۔ واضح رہے کہ دونوں اداکاروں کی ملاقات 2011 میں فلم ’دی رم ڈائری‘ کے سیٹ پر ہوئی تھی اور دونوں کی شادی 2015 سے 2017 تک قائم رہی تھی۔

انٹرنیشنل

گلوبل وارمنگ : کئی ممالک کو قدرتی آفات کا سامنا۔۔ عالمی سطح پر غیر معمولی بارشیں تباہی پھیلا رہی ہیں۔

Published

on

ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کئی ممالک کو قدرتی آفات کا سامنا ہے۔ عالمی سطح پر غیر معمولی بارشیں تباہی پھیلا رہی ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کے سب سے کم ذمے دار ممالک بدترین نتائج کا سامنا کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار رشیا آرکٹک کونسل کے سینئر عہدیداروں کی کمیٹی کے چیئرمین نکولائی کورچونوف نے آج ماسکو میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کورچوںوف کا کہنا تھا کہ پرما فراسٹ کا موضوع روس اور دیگر آرکٹک ریاستوں کے لیے ترجیحی موضوعات میں سے ایک ہے۔ اس صدی میں، آرکٹک باقی دنیا کے مقابلے میں 2-3 گنا زیادہ تیزی سے گرم ہو گا، جس سے پرما فراسٹ پگھل جائے گا، اور اس میں جمع ہونے والی گرین ہاؤس گیسیں نکلیں گی، اس طرح کرہ ارض کی آب و ہوا خراب ہو جائے گی۔ یہ منجمد مٹی پر واقع عمارتوں اور ڈھانچے کی تباہی کا سبب بھی بنتا ہے۔ لہذا، پرما فراسٹ کی حالت کی نگرانی کے لیے ایک نظام بنا کر موسمیاتی تبدیلی کے منفی نتائج کو کم کرنا ایک بہت ضروری کام ہے،


پاکستانی صحافی اشتیاق ہمدانی کے اس سوال کہ
جنوبی بحر اوقیانوس میں دو بڑے آئس برگ کی صورت حال سے آپ سب واقف ہونگے، لیکن وہ ممالک جو وہاں سے بہت دور ہیں وہ بھی برائے راست موسمیاتی تباہ کاریوں کی تیز رفتار اور ہولناکی کا شکار ہو ر ہے ہیں ، پچھلے سال پاکستان میں آنے والے سیلاب سے ملک کا تیسرا حصہ پانی میں ڈوب گیا
عالمی حدت دنیا کے وجود کو درپیش ایک بحران ہے اور پاکستان کو گراؤنڈ زیرو کی حالت درپیش ہے حالانکہ (گرین ہاؤس گیس) کے اخراج کے ضمن میں ہمارا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
اس مسئلہ پر رشیا اور مغرب کے درمیان موجودہ حالات میں کیا ہم آہنگی ہے اور کیا مسئلہ کے حل کے لئے کوئی پائیدار کاوشیں کی جارہی ہیں ؟

اس سوال کے جواب میں نکولائی کورچونوف کا کہنا تھا کہ دنیا میں جو باہم ربط پیدا ہو رہا ہے وہ بڑھ رہا ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ بالترتیب پرما فراسٹ کا پگھلنا گلیشیئرز کی سطح میں اضافے کے ساتھ منسلک ہے۔ عالمی سمندر اور اس کے مطابق ساحل پر اثر انداز ہوتا ہے، یعنی یہ پہلے سے ہی پہلی قسم کا اندازہ اور سمجھنا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے اور ہمیں ان تبدیلیوں کی حرکات کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے، اگر ہمارے پاس یہ معلومات ہیں تب ہم ان خطرناک تبدیلیوں کی تیاری اور انتظام کر سکتے ہیں، اس لیے، اس صورت میں، فطری طور پر، ہم یہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں جن میں نہ صرف خود آرکٹک خطے کے اطراف شامل ہیں بلکہ دیگر ممالک اور بھارت چین اور خاص طور پر پاکستان کے سائنسدانوں اور ماہرین کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے کوشش کرنا ہوگی۔ کہ انٹارکٹیکا میں کیا ہو رہا ہے اس سلسلے میں ہم ان امکانات کی حمایت کر رہے ہیں

نکولائی کورچونوف نے مزید کہا کہ قطبین اور ہمالیہ کے درمیان پیدا ہونے والے عوامل کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وی انٹارکٹیکا اور کرہ ارض کی آب و ہوا کو کس طرح متاثر کرتے ہیں ہم کس قسم کی حرکات کی توقع کر سکتے ہیں کیونکہ ہم دیکھتے ہیں اور وہ قدرتی آفات مون سون کی بارشیں اور اسی طرح جو کچھ ایشیائی ممالک میں ہوتا ہے وہ ظاہر ہے موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے، یہ جانتا ہے کہ سائنس کے لیے کس طرح اہم رول ادا کرسکتی ہے،

نکولائی کورچونوف کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس ہمالیہ سے منسلک ایشیائی ممالک – چین، بھارت، پاکستان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی اور پرما فراسٹ پگھلنے کے حوالے سے ہونے والے تعاون کو اعتماد کی نظر سے دیکھتا ہے۔

22 مارچ سے 24 مارچ، روس کے شہر یاکوتسک موسمیاتی تبدیلی اور پرما فراسٹ پگھلنے پر ایک سائنسی اور عملی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ جس میں مختلف ممالک سے مندوبین شریک ہونگے۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی وزارت خارجہ کی آرکٹک کونسل کے سینئر حکام کی کمیٹی کے چیئرمین نکولائی کورچونوف کے علاؤہ روس آرکٹک زون کی ترقی اور روسی مشرق بعید کی ترقی کے لیے وزارت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے نفاذ کے شعبے کے ڈائریکٹر میکسم ڈانکن؛ روسی جمہوریہ ساکھا (یاکوتیا) کے مستقل نمائندہ، آندرے فیڈوتوف ، نائب چیئرمین؛
سرگئی مارتانوف ،ماحولیاتی آلودگی، پولر اور میرین آپریشنز کی نگرانی کے ڈائریکٹوریٹ کے نائب سربراہ؛ انسٹی ٹیوٹ آف پرما فراسٹ کے ڈائریکٹر کے میخائل ذیلنک، پلائسٹوسین پارک کے ڈائریکٹر نکیتا زیموو۔ نے بھی خطاب کیا۔

پریس کانفرنس میں شرکاء نے موسمیاتی تبدیلی اور پرما فراسٹ پگھلنے سے وابستہ موجودہ چیلنجز کی نشاندہی کی، اور آرکٹک میں بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ منصوبوں کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔

Continue Reading

ٹرینڈنگ