چین کا جوابی وار، امریکی درآمدات پر 84 فیصد ڈیوٹیز عائد
ماسکو : انٹرنیشنل ڈیسک
چین کا امریکی درآمدات پر اضافی محصولات میں اضافہ: 10 اپریل سے 84 فیصد تک ڈیوٹیز عائد ہوں گی. چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ 10 اپریل 2025 سے امریکہ سے درآمد کی جانے والی تمام اشیاء پر اضافی محصولات عائد کرے گا۔ چین کی اسٹیٹ کونسل کی ٹیرف کمیٹی کے مطابق یہ اقدامات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کے جواب میں اٹھائے جا رہے ہیں۔ چین کا مؤقف ہے کہ امریکہ “غنڈہ گردی” کی تجارتی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے کہا “ہم اس جبر پر مبنی پالیسی کے خلاف ہیں، اور امریکہ سے کسی قسم کی تجارتی بات چیت اس وقت تک ممکن نہیں جب تک وہ مذاکرات کے لیے مطلوبہ شرائط پوری نہ کرے۔”
چین نے امریکی اقدامات کے جواب میں اب فیصلہ کیا ہے کہ 10 اپریل سے تمام امریکی درآمدات پر اضافی ڈیوٹیز لگیں گی۔ مجموعی طور پر 84 فیصد تک محصولات کا نفاذ کیا جائے گا۔ چین نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے خیرسگالی کے اقدامات کے بغیر کوئی تجارتی مذاکرات شروع نہیں ہوں گے۔ یہ تجارتی کشیدگی دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تعلقات کو مزید متاثر کر سکتی ہے اور عالمی منڈی پر اس کے اثرات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔