Connect with us

شوبز

ہیری پوٹرکی اداکارہ ایما واٹسن فلسطینی عوام کے حق میں بول پڑیں

Published

on

ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) ہالی وڈ کی مقبول فلم سیریز ’ہیری پوٹر‘ کی اداکارہ ایما واٹسن نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجتی میں ایک پیغام پوسٹ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق برطانوی اداکارہ اکتیسویں معروف شخصیت ہیں جنہوں نے عوامی سطح پر فلسطینیوں کی جدوجہد کی حمایت میں بیان دیا ہے۔
ایما واٹسن اقوام متحدہ کے کمیشن برائے صنفی امتیاز کی سفیر برائے خیر سگالی کے طور پر بھی فرائض نبھا رہی ہیں۔
ایما واٹسن نے پیر کو اپنے 6 کروڑ 40 لاکھ انسٹا فالوورز کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی جس میں مظاہرین فلسطین کا جھنڈا اپنے ہاتھوں میں اٹھائے کھڑے ہیں۔ تصویر پر ’یکجہتی ایک فعل ہے‘ کے الفاظ لکھے ہوئے ہیں۔
ایما واٹسن نے تصویر کے ساتھ حقوق نسواں کے لیے جدوجہد کرنے والی کارکن سارہ احمد کا مضمون بھی شیئر کیا جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ یکجہتی کے لیے ضروری نہیں کہ ہماری جدوجہد یا ہمارا دکھ مشترک ہو یا پھر ہماری امید ایک ہی مستقبل کے لیے ہو۔

’یکجہتی کے لیے پرعزم ہونا اور کام کرنا ضروری ہے۔ تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ اگر ہمارے جذبات مشترک نہیں بھی ہیں یا اگر زندگیاں اور جسم ایک جیسے نہیں لیکن ہم رہتے تو مشترکہ زمین پر ہی ہیں۔‘
ایما واٹسن کی اس پوسٹ پر اسرائیلی اہلکاروں نے بھی تنقید کی ہے۔
برطانوی اداکارہ کے انسٹاگرام پیج پر واضح ہے کہ وہ براہ راست یہ اکاؤنٹ نہیں چلاتیں بلکہ ’فیمینسٹ کلیکٹیو‘ نامی گروپ چلا رہا ہے۔
تاہم یہ واضح نہیں کہ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ ہونے والے مواد میں ایما واٹسن کی مرضی کس حد تک شامل ہے۔
ویسے تو ایما واٹسن سیاسی مسائل پر بھی کھل کر بات کرتی رہتی ہیں۔ ستمبر میں انہوں نے برطانوی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ افغانستان میں آرٹ کے شعبے سے منسلک افراد کو طالبان کی حکومت سے بچانے کی مزید کوشش کریں۔

Continue Reading

شوبز

خلع کی بڑھتی وجہ عورت مارچ ہے، نازش جہانگیر

Published

on

By

خلع کی بڑھتی وجہ عورت مارچ ہے، نازش جہانگیر

خلع کی بڑھتی وجہ عورت مارچ ہے، نازش جہانگیر

اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستانی اداکارہ نازش جہانگیر کا کہنا ہے کہ عورت مارچ کے باعث ملک میں خلع لینے کی شرح بڑھ گئی ہے۔ حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کے دوران اداکارہ نازش جہانگیر نے عورتوں کے حقوق کے لیے چلنے والی تحریک عورت مارچ اور پاکستان میں طلاق کی شرح میں اضافے پر بات کی۔

اداکارہ نے کہا ‘میں آج بھی یہ ڈٹ کر کہتی ہوں کہ ہر روتی عورت سچی نہیں ہوتی، میں برابری پر یقین رکھتی ہوں اور نہیں مانتی کہ سڑک پر عورت مارچ کرنا عورتوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانا ہوتا ہے، مجھے ناانصافی پر مبنی فیمینزم پر یقین نہیں ہے ، سمجھتی ہوں کہ سڑک پر عورت مارچ کرنا بھی فیمینزم نہیں ہے’۔ نازش جہانگیر نے کہا ‘عورت مارچ کے ذریعے جن خواتین کے لیے آواز اٹھائی جاتی ہے یا جن کے لیے ہم لڑ رہے ہوتے ہیں، ان تک تو یہ بات پہنچتی ہی نہیں، وہ تو اب بھی کسی گاؤں کے کونے پر بیٹھ کر آلو کی بھجیا بنا رہی ہوں گی’۔

دوران انٹرویو اداکارہ نے کہا ‘ہوسکتا ہے میں غلط ہوں لیکن اس (عورت مارچ) کے بعد سے خلع کی شرح میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے، میں یہ نہیں کہہ رہی کہ ظلم سہو، نہیں سہو، نکلو لیکن رشتوں کو سمجھنا نہیں چھوڑو، زندگی ہمارے والدین نے بھی گزاری ہے’۔

انہوں نے کہا ‘آج کل یہ ہوتا ہے کہ ادھر شادی ہوئی، اُدھر دو ماہ بعد طلاق ہوگئی، کیا وجہ ہے؟ ساس نے کہہ دیا کہ صبح 10 بجے اٹھو، یہ وجہ ہوئی اور لڑکی نے کہا کیوں اٹھوں میں؟ ٹھیک ہے اگر خواتین اس کو طلاق کی وجہ سمجھتی ہیں تو بعد میں پھر روئیں نہیں کہ ہماری طلاق ہوگئی’۔

نازش نے مزید کہا ‘میں مساوات پر یقین رکھتی ہوں، جہاں عورتوں کے حقوق ہیں وہیں مردوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں، جہاں عورت کے ساتھ زیادتی پر شور ہوتا ہے وہاں مرد کے ساتھ زیادتی پر بھی ہونا چاہیے’۔

Continue Reading

ٹرینڈنگ