ہومتازہ ترینروسی فوجی اتحاد کا سال 2022 کی ترجیحات اورچیلنجز پرغور

روسی فوجی اتحاد کا سال 2022 کی ترجیحات اورچیلنجز پرغور

ماسکو (صداۓ روس)
آرمینیا 2022 میں سوویت یونین کے بعد کے سیکورٹی بلاک، اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم (CSTO) کی سربراہی کی باگ ڈور سنبھالے گا۔ ستمبر 2021 میں تنظیم کے اجلاس میں یریوان کو باضابطہ طور پر تاجکستان کی طرف سے CSTO کی چیئرمین شپ سونپی گئی تھی اور 2022 کے آخر میں بیلاروس کو یہ ذمہ داری سونپی جائے گی۔ اس تنظیم کے رکن ممالک میں روس، آرمینیا، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان اور تاجکستان شامل ہیں کو حروف تہجی کی ترتیب کے مطابق باری باری تنظیم کی سربراہی کرتے ہیں۔

اس تنظیم کے سیکرٹری جنرل کا تقرر تین سال کے لیے کیا جاتا ہے (ملک کی چیئرمین شپ سے قطع نظر) جبکہ مستقل کونسل کی سربراہی ریاست کا ایک نمائندہ کرتا ہے جو گردش میں چیئرمین شپ رکھتا ہے۔ CSTO میں آرمینیا کے مستقل نمائندے وکٹر بیاگوف نے اب یہ عہدہ سنبھالا ہے جب کہ ملک کے وزیر اعظم نکول پشینیان CSTO اجتماعی سلامتی کونسل کے چیئرمین بن گئے۔

اس سال CSTO دو سالگرہ منائے گا – اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی 30 ویں سالگرہ اور موجودہ تنظیم کی تشکیل کی 20 ویں سالگرہ منائے گا. CSTO کے سکریٹری جنرل اسٹینسلاو زاس نے اس سے قبل کہا تھا کہ اہم چیلنج نیٹو کی افواج کی CSTO کی مغربی سرحدوں کے قریب بڑھتے ہوئے موجودگی کے ساتھ ساتھ افغانستان میں پیچیدہ اور غیر متوقع صورتحال ہیں۔ ان کے مطابق CSTO فوجی اتحاد افغانستان وسیع تر مسلح تعطل دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے تیز رفتار سرگرمیاں، منشیات کی اسمگلنگ میں اضافے اور بے قابو ہجرت کو دیکھ سکتا ہے۔

انٹرنیشنل