ماسکو (صداۓ روس)
روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ماسکو یوکرین کے معاملے پر واشنگٹن کے ساتھ کسی بھی شکل میں اس سمجھ بوجھ پر کام کرنے کے لیے تیار ہے کہ منسک معاہدوں کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ جب ان سے روس-امریکہ کی مشاورت دوبارہ شروع کرنے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا جیسا کہ سابق روسی صدارتی معاون ولادیسلاو سرکوف اور امریکی انڈر سکریٹری آف سٹیٹ وکٹوریہ نولینڈ شامل ہوتے تھے، روڈینکو نے کہا کہ “یہ ہمارے امریکی شراکت داروں کے لیے سب سے پہلا سوال ہے۔ کیونکہ ہماری طرف سے ہم اس اصول کی بنیاد پر کسی بھی شکل میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں کہ منسک معاہدے کا کوئی متبادل نہیں ہے جس کی واشنگٹن نے بھی حمایت کی تھی اور یہ سمجھنا کہ خصوصی حیثیت فراہم کیے بغیر ڈان باس کے تنازع کو حل کرنا ناممکن ہے۔
روس کے سینئر سفارت کار نے مزید کہا کہ روس نے اس سے قبل امریکا کو نارمنڈی فور گروپ کی میٹنگ کی تجویز دی تھی جس میں ڈونیٹسک اور لوگانسک کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں مثبت جواب نہیں ملا.