لندن (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانیہ کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ رائل نیوی کے ایچ ایم ایس نارتھمبرلینڈ کی ایک سونار سرنی 13 ماہ قبل روسی آبدوز سے ٹکرا گئی تھی. مبینہ طور پر اس تصادم سے سونار کو نقصان پہنچا – حساس آلات سے بھری ایک بڑی ٹیوب جسے جہاز سینکڑوں میٹر پیچھے پانی کے اندر کھینچ رہا تھا۔ میڈیا کے مطابق ایچ ایم ایس نارتھمبرلینڈ اسکاٹ لینڈ سے تقریباً 200 میل شمال میں آرکٹک سرکل میں “شکاری قاتل” آبدوز کی تلاش کر رہا تھا جب یہ برطانوی جہاز کے ریڈار سے غائب ہو گئی۔
اطلاعات کے مطابق روسی آبدوز بحری جہاز ایچ ایم ایس نارتھمبرلینڈ کا سراغ لگارہی تھی کہ اس دوران رائل نیوی کے جنگی جہاز سے ٹکرا گئی۔ یہ واقعہ 2020 کے آخر میں ایک دستاویزی فلم بنانے والے ٹیلی ویژن کے عملے نے فلمایا تھا۔ برطانیہ کے ایک دفاعی ذرائع نے کہا کہ امکان نہیں ہے کہ یہ تصادم جان بوجھ کر کیا گیا ہو۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایچ ایم ایس نارتھمبرلینڈ آرکٹک سرکل میں آبدوز کی تلاش کر رہا تھا جب یہ جہاز کے ریڈار سے غائب ہو گئی۔ برطانوی ایم او ڈی نے کہا کہ فریگیٹ نے روسی آبدوز کا پتہ لگانے کے لیے پانی کے نیچے سننے کے لیے حساس ہائیڈرو فونز سے لیس ایک لمبی ٹیوب کا استعمال کیا گیا۔ روسی آبدوز کے دوبارہ زیر آب ہون سے قبل جہاز کے مرلن ہیلی کاپٹر نے اس کو سطح پر دیکھا تھا جس کے بعد آبدوز نیول جہاز سے ٹکرا گئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اس تصادم میں سونار کو بری طرح نقصان پہنچا اور جہاز کو اپنے مشن میں خلل ڈالنا پڑا اور اسے تبدیل کرنے کے لیے اسکاٹ لینڈ کی بندرگاہ پر واپس جانا پڑا۔ تصادم کی وجوہات بالکل واضح نہیں تھیں. برطانوی وزارت دفاع کے ایک ذریعے نے میڈیا کو بتایا کہ یہ “انتہائی امکان نہیں” ہے کہ یہ واقعہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔