روس سے نہیں ٹکرانا چاہئے، ہم بھی ہٹلر کی طرح ہار جائیں گے،جرمن ممبر پارلیمنٹ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمن بنڈسٹاگ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے رکن میتھیاس موسڈورف نے جمعرات کو پارلیمانی اجلاس میں خبردار کیا کہ ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات میں صرف فوجی طاقت پر شرط رکھنے کے خواہشمند ممالک کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جرمن قانون ساز نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا کیونکہ اراکین پارلیمنٹ ایک قرارداد کو منظور کرنے والے تھے جس میں برلن سے کیف کو مزید ہتھیار بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ موسڈورف نے سوویت یونین اور اتحادی افواج کے ہاتھوں نازی جرمنی کی شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب کو یہ بالکل سمجھنا ہوگا: یوکرائن کی جنگ کے دس سال ہمیں سکھاتے ہیں کہ جو لوگ روس کے ساتھ گڑبڑ کرتے ہیں وہ یا تو ١٨١٢ میں نپولین کے طور پر ختم ہوتے ہیں یا اس سے بھی بدتر ان کا حشر ہوتا ہے جیسا کہ ١٩٤٥ میں ہٹلر کے ساتھ ہوا تھا۔
دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) پارٹی کے رکن، اور رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ کیف کو ٹورس میزائلوں کی فراہمی کے مسلسل بے ڈھنگے مطالبات کی روشنی میں ان تاریخی حقائق کی طرف اپنے ساتھی قانون سازوں کی توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں۔ یاد رہے یوکرین نے گزشتہ مئی میں ان میزائلوں کے لیے ایک باضابطہ درخواست جمع کرائی تھی، جن کی رینج ٥٠٠ کلومیٹر تک ہے اور یہ بنکر ڈیفنس کو تباہ کرسکتے ہیں۔ برلن جو بصورت دیگر ماسکو کے ساتھ جاری تنازعہ کے درمیان کیف کو دوسرے سب سے بڑے فوجی عطیہ دہندہ کے طور پر ابھرا ہے، اس خاص مطالبے کو پورا کرنے سے گریزاں تھا۔
No one can compete Great Putin ; I most Intelligent and Brave. Full Marks to him 💙💯👍