یوکرین کا کورسک میں حملہ ناکام ہوچکا، سابق امریکی میرین انٹیلی جنس افسر
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
کیف کی دراندازی نے ماسکو کو نیٹو کے فوجیوں اور ہتھیاروں کے اسٹریٹجک ذخائر کو تباہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ سابق امریکی میرین انٹیلی جنس افسر سکاٹ رائٹر نے یوکرین کی روس کے کورسک ریجن میں دراندازی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورسک نیوکلیئر پاور پلانٹ پر قبضہ کرنے کی ناکام کوشش میں یوکرین اپنے سب سے زیادہ تربیت یافتہ فوجیوں اور جدید ٹیکنالوجی کھو چکا ہے۔ جمعرات کو سپوتنک کے دی کریٹیکل آور پروگرام میں اقوام متحدہ کے سابق چیف ہتھیاروں کے انسپکٹر کا تجزیہ تھا کہ یوکرین کا یہ حملہ مایوس کن تھا جس کی بھاری قیمت چکانی پڑھ رہی ہے. رائٹر نے ناکام مغربی پراکسی جنگ کے تازہ ترین مایوس کن ہتھکنڈوں پر تبادلہ خیال کیا۔
جارج ڈبلیو بش انتظامیہ کے عراقی ہتھیاروں کے دعووں کو چیلنج کرنے کے بعد واشنگٹن میں ظلم و ستم کا سامنا کرنے والے امریکی مخالف نے کہا کہ نیٹو کی بنائی ہوئی، تربیت یافتہ، جدید ہتھیاروں سے لیس اور ہدایت یافتہ فورس نہ صرف یوکرینیوں بلکہ پولش، فرانسیسی، امریکیوں اور برطانویوں نے روس پرحملہ کر دیا ہے جو اب ناکامی کا شکار ہوچکا ہے۔ رائٹر نے یوکرین کی روس کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح آپ جوہری جنگ کو دعوت دے رہے ہیں، لیکن خوش قسمتی سے روسی گھبرانے والے نہیں ہیں… دراندازی پر قابو پا لیا گیا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اسے ختم کر دیا گیا ہے۔