ٹرمپ کے آتے ہی جرمنی میں حکومتی اتحاد ٹوٹ گیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اقتصادی امور پر اختلافات کے سبب جرمن چانسلر شولس نے اپنے وزیر خزانہ کو برطرف کر دیا تھا، جس کے بعد یہ سیاسی بحران پیدا ہوا۔ ان کا کہنا ہے کہ آئندہ جنوری میں وہ اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ چانسلر اولاف شولس کی قیادت والی مخلوط حکومت میں شامل فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پي) نے اپنی حمایت واپس لے لی ہے اور اس طرح حکمران اتحاد سیاسی بحران کا شکار ہوگیا ہے۔ اس بحران کی وجہ سے اب قبل از وقت نئے عام انتخابات ہونے کا بھی امکان ہے۔
یہ سیاسی بحران اس وقت پیدا ہوا، جب اقتصادی امور پر شدید اختلافات کی بنا پر چانسلر اولاف شولس نے اپنے وزیر خزانہ کرسٹیان لنڈنر کو برطرف کر دیا۔ شولس نے کہا کہ انہیں وزیر خزانہ کرسٹیان لنڈنر پر کوئی بھروسہ نہیں رہا۔ اس اعلان کے فوری بعد ایف ڈی پی نے شولس کی کابینہ میں شامل اپنے تمام وزرا کے استعفے سونپ دیے اور حکومت سے حمایت واپس لینے کا اعلان کر دیا۔ ایف ڈی پی کے پارلیمانی گروپ کے رہنما کرسٹیان لنڈر نے برلن میں اعلان کیا کہ سن 2021 کے اواخر میں تشکیل کردہ تین جماعتوں پر مبنی اتحاد کو وہ باضابطہ طور پر ختم کر رہے ہیں۔ سیاسی پنڈت جرمنی میں ہونے والی سیاسی بحران کو یوکرین کیلئے نقصان قرار دے رہے ہیں، مزید برآں جرمنی میں حکومتی اتحاد ایک ایسے وقت میں ٹوٹا ہے جب امریکہ میں ہونے والے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ جیتے ہیں.