روسی صدر نے ملک سے بغاوت کی سزا سخت کردی
ماسکو (صداۓ روس)
روس میں مسلح بغاوت کی سزا کو سخت کیا جا رہا ہے، جس کی کم از کم سزا 15-20 سال مقرر کی گئی ہے۔ متعلقہ قانون پر صدر ولادیمیر پوتن نے دستخط کیے تھے جو کہ قانونی معلومات کے سرکاری پورٹل پر شائع ہو چکا ہے۔ اس سے پہلے مسلح بغاوت کرنے یا اس میں شرکت کرنے کے لیے 12 سال سے 20 سال تک قید کی سزا اور 2 سال تک آزادی پر پابندی تھی۔ نئے قانون کے مطابق اب اس جرم کی سزا 15 سال سے 20 سال تک ہوگی، اگر بغاوت کسی شخص کی موت یا دیگر سنگین نتائج کا سبب بنتی ہے تو سزا میں 15-20 سال کی مدت کے ساتھ 500,000 روبل سے 1 ملین روبل جرمانہ یا عمر قید کی سزا بھی شامل ہوگی۔
قانون کے مطابق بغاوت میں حصہ لینے والے کو مجرمانہ سزا سے مستثنیٰ کیا جا سکتا ہے اگر وہ رضاکارانہ طور پر اور فوری طور پر حکام کو مطلع کرے یا بصورت دیگر روس کے مفادات کو مزید نقصان پہنچنے سے روکنے میں تعاون کرے۔ اس شرط کا اطلاعات ان باغیوں پر ہوگا جن کے اعمال میں کوئی اور مجرمانہ عمل شامل نہیں ہوگا.