اسد حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی بار روسی وفد کی شام آمد
ماسکو (صداۓ روس)
مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے لیے خصوصی صدارتی ایلچی میخائل بوگدانوف اور نائب وزیر خارجہ اور شام کے لیے خصوصی صدارتی ایلچی الیگزینڈر لاورینتیف کی قیادت میں روس کا ایک وفد دمشق کے دورے پر پہنچ گیا ہے۔ خیال رہے دسمبر 2024 میں بشار اسد کے شامی صدر کے عہدے سے سبکدوش ہونے اور ملک چھوڑنے کے بعد روسی حکام کا یہ پہلا دورہ دمشق ہے۔ گزشتہ برس نومبر 2024 کے اواخر میں شام کی مسلح اپوزیشن یونٹوں نے حلب اور ادلب گورنریٹس میں سرکاری دستوں پر بڑے پیمانے پر حملہ شروع کیا، 7 دسمبر کی شام تک، انہوں نے حلب، حما، دیر الزور، درعا اور حمص سمیت کئی بڑے شہروں پر قبضہ کرلیا، 8 دسمبر کو وہ دمشق میں داخل ہوئے جس کے نتیجے میں بشار الاسد نے شام کے صدر کا عہدہ چھوڑ دیا اور ملک چھوڑ دیا۔
کامیاب بغاوت کے بعد 10 دسمبر کو محمد البشیرجنہوں نے جنوری 2024 سے صوبہ ادلب میں نام نہاد شامی سالویشن حکومت کی قیادت کی تھی، نے شام کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر اپنی تقرری کا اعلان کیا۔ توقع ہے کہ عبوری مدت یکم مارچ 2025 تک جاری رہے گی۔ حیات تحریر الشام گروپ (روس میں کالعدم جماعت) کے سربراہ احمد الشارع، جسے ابو محمد الجولانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ملک کے حقیقی رہنما بن گئے۔