اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس کی برطانوی وزیرِاعظم پر شدید تنقید

Keir Starmer

روس کی برطانوی وزیرِاعظم پر شدید تنقید

ماسکو   (صداۓ روس)
روس نے برطانیہ کے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کی جانب سے دیے گئے الٹی میٹم اور مزید پابندیوں کی دھمکیوں کو یوکرین جنگ کے تصفیے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ لندن میں روسی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ برطانوی حکومت مذاکراتی عمل کا حصہ نہ ہوتے ہوئے بھی بلاجواز مداخلت کر رہی ہے۔

پچھلے ہفتے برطانیہ، فرانس، جرمنی اور پولینڈ کے رہنماؤں نے کییف کا دورہ کیا اور روس کو دھمکی دی کہ اگر وہ پیر تک 30 روزہ غیر مشروط جنگ بندی پر راضی نہ ہوا تو اس پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ تاہم یہ مدت گزر گئی، اور جمعہ کے دن استنبول میں روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دوران کوئی جنگ بندی طے نہیں پا سکی۔

کیئر اسٹارمر نے البانیا میں ایک سکیورٹی اجلاس میں کہا اب جبکہ ہم نے روس کو الٹی میٹم دے دیا ہے، ہمیں اس پر عملدرآمد کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ اگر پوتن مذاکرات کی میز پر نہیں آتے، تو انہیں اس کی قیمت چکانی ہوگی۔

روس نے اس بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ نہ صرف مذاکراتی عمل سے باہر ہے بلکہ اس کے حالیہ بیانات “شدید حیرت اور مایوسی” کا باعث بنے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ برطانیہ مغرب کی جانب سے کیے گئے تمام اشتعال انگیز اقدامات میں پیش پیش رہا ہے، چاہے وہ کیف کو مہلک ہتھیار فراہم کرنا ہو یا روسی سرزمین کے اندر شہری آبادی پر حملوں کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل دینا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اسٹارمر کا الٹی میٹم دراصل امن عمل کو پیچیدہ یا ناکام بنانے کی کوشش ہے، اور لندن غالباً اس بات سے بے خبر ہے کہ وہ اپنے ہی ہاتھوں اپنی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ روسی سفارت خانے نے 2022 کے مذاکرات کی ناکامی کا ذکر بھی کیا، جس میں اس وقت کے برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن نے مبینہ طور پر کیف کو بات چیت سے پیچھے ہٹنے پر قائل کیا تھا، جیسا کہ یوکرینی وفد کے اہم مذاکرات کار ڈیوڈ اراخامیا نے بعد میں اعتراف کیا۔

روسی مؤقف کے مطابق برطانیہ ماضی میں بھی مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچا چکا ہے، اور اب بھی یہی روش جاری رکھے ہوئے ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لندن درحقیقت یوکرین میں جنگ کو طول دینا چاہتا ہے، نہ کہ اس کا خاتمہ۔

Share it :