ایران پر امریکی حملے اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی ہیں، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر جاری حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی بھی ملک اقوام متحدہ کے منشور میں درج حقِ خود دفاع کی تشریح اپنی مرضی سے کرے، اور اقوام متحدہ کے اصولوں کو نظر انداز کرے، تو یہ عالمی نظام کو نیست و نابود کر کے محض “مکمل انتشار” کی صورت میں بدل دے گا. انہوں نے روسی صحافی پاویل زاروبن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اگر ہر ملک یہ سمجھے کہ وہ خود ہی فیصلہ کرے گا کہ کب اور کیسے حقِ خود دفاع استعمال کرے، اور وہ اقوام متحدہ کے منشور کی طرف پلٹ کر دیکھنا بھی ضروری نہ سمجھے، تو پھر دنیا میں کوئی قانون، کوئی نظام باقی نہیں رہے گا۔
سرگئی لاوروف کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ۲۲ جون کی صبح اعلان کیا کہ امریکہ نے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات — اصفہان، نطنز اور فردو — پر کامیاب حملہ کیا ہے۔ اس سے قبل ۱۳ جون سے اسرائیل ایران پر مسلسل حملے کر رہا ہے جن کا مقصد ایرانی میزائل اور جوہری پروگرام کو تباہ کرنا بتایا گیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اس طرح کی یکطرفہ عسکری کارروائیاں نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ دنیا کو بدامنی اور تصادم کے ایک خطرناک دائرے میں دھکیل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں اور عالمی سلامتی کے تصور کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔
۔