بغیر ڈرائیورٹیکسیاں تارکین وطن افراد کی جگہ لیں :روسی ارکان پارلیمنٹ کا مطالبہ
ماسکو (صداۓ روس)
روس میں مہاجر ڈرائیوروں کی جگہ ڈرائیور لیس (خودکار) ٹیکسیوں کو متعارف کرانے کے لیے روسی ارکانِ پارلیمنٹ نے حکومت کو باقاعدہ تجویز پیش کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف مہاجر ڈرائیوروں پر انحصار کم ہو گا بلکہ شہریوں کے لیے سفری تحفظ بھی بہتر بنایا جا سکے گا۔ روسی پارلیمانی جماعت “نیو پیپل” کے سربراہ الیکسی نیچایوف اور اطلاعاتی پالیسی پر قائمہ کمیٹی کے نائب سربراہ انتون تکاچیف نے وزیرِ اعظم میخائل میشوستن کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ماسکو، تاتارستان، وسطی روس اور سیاحتی مقام سیریئس میں ڈرائیور لیس گاڑیوں کے تجربات کو “حوصلہ افزا” قرار دیا ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ماسکو میں تجرباتی علاقوں کو مزید توسیع دی جائے اور دیگر وہ روسی شہر جہاں انفرا اسٹرکچر موجود ہے، وہاں مرحلہ وار خودکار ٹرانسپورٹ کا آغاز کیا جائے۔ ارکانِ پارلیمنٹ کے مطابق اس اقدام سے مہاجر ڈرائیوروں کو تیزی سے خودکار ٹیکنالوجی سے تبدیل کیا جا سکے گا اور شہریوں کی سلامتی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔
خط میں مزید کہا گیا کہ روس کے کئی شہروں میں مہاجرین 10 سے 40 فیصد تک ٹیکسی ڈرائیوروں پر مشتمل ہیں، جن میں سے اکثر غیر قانونی طور پر یا لیبر قوانین سے باہر کام کر رہے ہیں، جو مسافروں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ ارکان نے دعویٰ کیا کہ مہاجر ٹیکسی ڈرائیوروں کی تعداد میں اضافہ جرائم میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ اگرچہ روس کی وزارتِ ٹرانسپورٹ نے واضح کیا ہے کہ مکمل طور پر خودکار ٹیکسیاں 2030 کے بعد ہی سڑکوں پر نظر آئیں گی، تاہم وزارت کے نائب وزیر آندرے نکیتن کے مطابق ہم اس عمل میں جلد بازی نہیں کریں گے بلکہ تمام تکنیکی پہلوؤں کو مکمل طور پر محفوظ بنانے کے بعد ہی اسے وسعت دی جائے گی۔ اس کے باوجود کچھ علاقوں میں محدود پیمانے پر خودکار ٹیکسی سروسز پہلے ہی فعال ہیں۔ 2023 میں معروف روسی کمپنی “یاندیکس” نے ماسکو کے یاسینیوو ضلع میں ایک خودکار ٹیکسی منصوبہ شروع کیا تھا، جہاں ہر گاڑی میں ایک حفاظتی ڈرائیور بھی موجود ہوتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، موسمِ بہار 2022 سے اب تک سیریئس میں 80,000، تاتارستان کے شہر انوپولس میں 20,000 اور یاسینیوو میں 2,000 سے زائد سفر مکمل ہو چکے ہیں۔ وزارتِ اقتصادی ترقی کے مطابق ان دو سالہ تجربات میں صرف 36 حادثات پیش آئے، جن میں سے صرف دو کی ذمہ داری خودکار نظام پر عائد کی گئی۔ روس میں اس وقت ڈرائیور لیس ٹیکسی کا معاملہ صرف ایک تکنیکی نہیں بلکہ سماجی اور سیاسی پہلو بھی رکھتا ہے، اور مہاجرین کے حوالے سے بڑھتی ہوئی حساسیت اس بحث کو مزید اہم بنا رہی ہے۔