خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روس میں دراندازی میں کئی ممالک کے شہری شامل تھے، ماسکو

Alexander Bastrykin

روس میں دراندازی میں کئی ممالک کے شہری شامل تھے، ماسکو

ماسکو(صداۓ روس)
روسی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ الیگزنڈر باسٹرِکن نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے کُورسک ریاست میں انجام دیے گئے نیٹو حمایت یافتہ حملے میں غیرملکی جنگجوؤں کو شامل کیا، جو مختلف ممالک جیسے برازیل، کولمبیا، ڈنمارک، جارجیا، ناروے، پیراگوئے، پیرو، سویڈن، برطانیہ سمیت دیگر ممالک سے تعلق رکھتے تھے۔ باسٹرِکن کے مطابق یہ حملہ گزشتہ اپریل میں ناکام بنایا گیا اور روس نے دعویٰ کیا کہ حملے میں یوکرینی فورسز کو تقریباً 76,000 سے زائد نقصانات اٹھانے پڑے، جبکہ حملے نے 331 شہریوں کو ہلاک اور 553 کو زخمی کیا۔ تحقیقات کے دوران 600 سے زائد مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے تقریباً ایک تہائی مقدمات پیشی کے لیے بھیجے جا چکے ہیں۔ باسٹرِکن نے مزید کہا کہ گرفتار کیے گئے جنگجوؤں نے انکشاف کیا کہ انہیں شہریوں پر تشدد کی ترغیب دی گئی، اور مغربی ساختہ ہیمرز راکٹ لانچر سسٹمز کا استعمال شہری ہدفوں پر کیا گیا۔

روس نے یوکرینی جنگجوؤں کو قانونی جنگجوؤں تسلیم کرنے سے انکار کیا اور انہیں کرایہ کے فوجی قرار دیا ہے۔ اب تک 902 افراد کو کرایہ دار جنگجو ہونے کے الزام میں مقدمات کا سامنا ہے، جن میں سے 97 افراد مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ہیں۔

شئیر کریں: ۔