جرمنی میں فوجی گولہ بارود کی بڑی کھیپ ٹرک سے چوری، 20 ہزار راؤنڈ غائب

German Army German Army

جرمنی میں فوجی گولہ بارود کی بڑی کھیپ ٹرک سے چوری، 20 ہزار راؤنڈ غائب

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی کی وزارتِ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ہفتے ایک عام کنٹریکٹر کی گاڑی سے ہزاروں گولیاں چوری کر لی گئیں جو جرمن فوج کے لیے منتقل کی جا رہی تھیں۔ حکام کے مطابق چوری ہونے والی کھیپ میں تقریباً 20 ہزار راؤنڈ شامل تھے۔ وزارتِ دفاع کے ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ یہ واقعہ 24 اور 25 نومبر کی درمیانی شب پیش آیا، جب ایک ٹرانسپورٹ ٹرک کا ٹریلر رات بھر کے لیے کھڑا تھا۔ 28 نومبر کو فوج کو معلوم ہوا کہ گولہ بارود کی کھیپ غائب ہے۔ ترجمان کے مطابق چوری کی تحقیقات مقامی پولیس کے تعاون سے جاری ہیں، اور اس واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے جرمن میگزین ڈیر شپِگل سے گفتگو میں کہا ایسی گولہ بارود غلط ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جرمنی اپنی مسلح افواج کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکومت نے حال ہی میں ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت فوج کی تعداد کو 180,000 سے بڑھا کر 260,000 کیا جائے گا اور 200,000 ریزرو اہلکاروں کا اضافہ 2035 تک کیا جائے گا۔

رواں سال جرمنی میں گولہ بارود کے چند دیگر واقعات بھی رپورٹ ہوئے تھے، لیکن اتنی بڑی چوری پہلی بار سامنے آئی ہے۔ اگست میں سرکاری نشریاتی ادارے اے آر ڈی نے رپورٹ کیا تھا کہ سیکسونی-انہالٹ کی ایک پولیس اسٹیشن سے 90 راؤنڈ لاپتا ہو گئے تھے۔ جرمنی اس وقت یوکرین کو گولہ بارود فراہم کرنے والے بڑے یورپی ممالک میں شامل ہے۔ اسی پس منظر میں جرمن کمپنی رائن میٹل نے چند ماہ قبل یورپ کی سب سے بڑی گولہ بارود فیکٹری کھولی تھی تاکہ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا جا سکے۔

Advertisement