اسلام آباد: (صدائے روس)
پاکستان کے مایہ ناز لوک گلوکار، صوفی فنکار اور باکمال اداکار عارف لوہار کی سالگرہ جمعہ، 18 اپریل کو پورے جوش و خروش سے منائی گئی۔ عارف لوہار 18 اپریل 1966 کو پنجاب کے شہر لالہ موسیٰ میں پیدا ہوئے۔ ان کی شخصیت کا نمایاں پہلو اُن کی خوش لباسی، دلنشین آواز اور صوفیانہ رنگ ہے، جو سامعین کو جھومنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
گزشتہ 20 سالوں میں، عارف لوہار نے دنیا بھر میں پاکستان کے لوک فن کو متعارف کروایا۔ وہ اب تک 50 سے زائد بین الاقوامی دوروں میں اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں، جن میں مملکتِ متحدہ (UK)، ریاستہائے متحدہ امریکا (USA)، اور متحدہ عرب امارات (UAE) شامل ہیں۔
عارف لوہار کی اصل پہچان ان کے گائے ہوئے صوفی کلام اور مقبول نغمہ “جگنی” سے بنی، جس نے سرحدوں کے پار بھارت سمیت دنیا بھر میں بے پناہ شہرت حاصل کی۔ وہ اپنی مخصوص ‘چمٹا’ اسٹائل اور گہری روحانی پرفارمنس کی بدولت صوفی موسیقی کے دلوں میں بسنے والے سفیر مانے جاتے ہیں۔
عارف لوہار نہ صرف فن کی دنیا میں چمکے بلکہ خدمتِ خلق میں بھی آگے رہے۔ 2010 کے شدید سیلاب کے دوران، انہوں نے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے سرگرم مہمات چلائیں، جن میں قومی و بین الاقوامی ٹیلی تھونز، فنڈ ریزنگ کنسرٹس اور خصوصی محافل موسیقی شامل تھیں۔
انہوں نے اپنے فن کے ذریعے لاکھوں روپے کا عطیہ جمع کیا، جس سے متاثرینِ سیلاب کو سہارا ملا۔ یہ اقدام ان کے انسان دوست مزاج اور وطن سے محبت کا واضح اظہار تھا۔
ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں عارف لوہار کو مختلف قومی و بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا۔ انہیں “برٹ ایشیاء ٹی وی میوزک ایوارڈز” میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا، جبکہ حکومت پاکستان نے بھی ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں تمغۂ حسنِ کارکردگی عطا کیا۔
عارف لوہار کی سالگرہ کے موقع پر شوبز انڈسٹری، موسیقار برادری، اور دنیا بھر میں موجود ان کے مداحوں نے ان کے فن، خدمت اور شخصیت کو بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔ سوشل میڈیا پر ان کے لیے محبت بھرے پیغامات اور ویڈیوز کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔
عارف لوہار آج بھی لوک موسیقی کے وہ درخشاں ستارہ ہیں، جن کی روشنی وقت کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر موسیقی کے میدان میں پاکستان کی شان ہیں۔