لاہور (صدائے روس)
پاکستان کرکٹ کے سابق لیجنڈری بیٹسمین اور ایشیائی بریڈ مین کے لقب سے مشہور ظہیر عباس نے بابر اعظم کی موجودہ فارم اور پرفارمنس پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بابر اعظم کے مسائل تکنیکی سے زیادہ نفسیاتی ہیں، اور ان کی سب سے بڑی رکاوٹ شاید اُن کی “انا” بن چکی ہے۔
ظہیر عباس کا کہنا تھا:”میرے خیال میں بابر اعظم مدد لینے میں ہچکچاتے ہیں۔ یا تو یہ انا کا مسئلہ ہے، یا وہ اپنے سینئرز سے مشورہ لینے میں شرم محسوس کرتے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کریز پر جمنے سے پہلے ہی آؤٹ ہو جاتے ہیں، اور ان کے اسٹروکس میں اعتماد کی واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ظہیر عباس نے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ:”2016 میں یونس خان نے بھارتی لیجنڈ محمد اظہر الدین سے مشورہ کیا تھا اور پھر انگلینڈ میں ڈبل سنچری اسکور کی۔”انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ اظہر الدین نے خود 1989-90 میں پاکستان کے دورے پر آ کر مجھ سے رہنمائی لی تھی۔”اسی طرح سعید انور نے بھی بھارتی بیٹسمین سنیل گواسکر سے بیٹنگ ٹپس لی تھیں۔”
ظہیر عباس نے بابر کی حالیہ کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ بابر شاٹس کھیلنے میں جدوجہد کر رہے ہیں اور کریز پر جم نہیں پا رہے۔”بطور ایک بیٹسمین، جب آپ اپنی خامیوں کو تسلیم کر کے سیکھنے کی کوشش نہیں کرتے تو زوال آتا ہے۔ بابر کو یہ بات سمجھنی چاہیے۔”
ظہیر عباس نے کہا کہ بابر کو چاہیئے کہ وہ اپنی ذات سے باہر نکل کر سینئرز سے رہنمائی لیں، اپنی تکنیک، دماغی کیفیت، اور بیٹنگ اپروچ پر کام کریں۔ یہ وقت ضد یا انا کا نہیں، بلکہ خود کو بہتر بنانے کا ہے۔