لاہور (صدائے روس)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق اسٹار بلے باز اور کوچ محمد یوسف نے سلیکشن پالیسی اور بابر اعظم کی بیٹنگ پوزیشن پر واضح اور بےباک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بابر اعظم کے لیے یہ بہتر ہوگا کہ وہ اوپننگ کے بجائے چوتھے نمبر پر بیٹنگ کریں۔
نجی ٹی وی چینل “سماء” کے پروگرام “زور کا جوڑ” میں گفتگو کرتے ہوئے محمد یوسف نے کہا کہ موجودہ حالات میں بابر اعظم کی اندھی حمایت کا وقت نہیں، کیونکہ یہ خود بابر کے لیے بھی نقصان دہ ہوگا۔
محمد یوسف نے انکشاف کیا کہ انہوں نے بطور سلیکٹر بھی یہی رائے دی تھی کہ بابر اعظم کو کچھ عرصہ آرام دینا چاہیے تاکہ وہ دباؤ سے نکل کر اپنی کارکردگی پر بہتر انداز میں توجہ دے سکیں۔
ایک روز قبل محمد یوسف نے ایک اور اہم نکتہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (PSL) میں کارکردگی کو قومی ٹیم میں شمولیت کا معیار بنانا کرکٹ کے اصولوں کے خلاف ہے۔
انہوں نے خاص طور پر عثمان خان کی سلیکشن پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا:
“مجھے معلوم نہیں عثمان خان کو کس بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا گیا، صرف پی ایس ایل میں چند میچز میں اچھی کارکردگی کافی نہیں ہوتی۔”
محمد یوسف نے کہا کہ اگر کسی نوجوان کھلاڑی میں واقعی صلاحیت ہو تو اسے براہِ راست قومی ٹیم میں شامل کرنے کے بجائے پہلے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بھیجا جائے۔ وہاں اس کی فٹنس، تکنیک، اور ذہنی تیاری پر کام کیا جائے اور پھر فرسٹ کلاس کرکٹ میں پرفارم کر کے اسے اوپر لایا جائے۔
محمد یوسف کے ان بیانات نے نہ صرف کرکٹ حلقوں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ شائقین کرکٹ اس پر تقسیم ہو گئے ہیں؛ کچھ یوسف کی بات سے متفق ہیں، جب کہ کچھ کا خیال ہے کہ PSL ایک بڑا پلیٹ فارم ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
یوسف کے تبصرے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ موجودہ سلیکشن سسٹم کو از سر نو جانچنے اور قومی کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے۔ بابر اعظم جیسے اہم کھلاڑی کی کارکردگی میں بہتری کے لیے ان پر دباؤ کم کرنا اور انہیں موزوں بیٹنگ نمبر پر واپس لانا شاید ٹیم کے لیے بھی مفید ہو۔