شاہ نواز سیال
پنجاب بدلا ہوا دکھائی دے رہا ہے مہنگائی جن قابو میں آچکا ہے گرانفروشوں کے خلاف سخت کارروائیوں کے سبب مارکیٹ میں ہر اشیاء کی وافر مقدار موجود ہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے ناجائز تجاوزات کے خلاف تاریخی آپریشن کرکے انتظامیہ کی ساخت کو بحال کیا ہے اب ہرطرف گلیاں کوچے کشادہ اور صاف ستھرے دکھائی دیتے ہیں صبح کے اوقات میں وردی پوش عملہ اب شہری آبادیوں تک محدود نہیں بلکہ یونین کونسل کی سطح پر صفائی کرتا دکھائی دیتا ہے پہلے انتظامی افسران اپنے دفاتر تک محدود ہوتے تھے اب لوگوں کے درمیان دیکھ کے لگتا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی گرفت بہت مضبوط ہے پنجاب میں کھلی کچہریوں کا انعقاد ایک خوش آئند عمل ہے –
وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز نے منصب سنبھالنے کے بعد مارچ 2024 سے مارچ 2025 تک متعدد عوامی فلاحی منصوبوں کا آغاز کیا ان کی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی اور مختلف شروع کیے گئے منصوبے خدمت کی اعلی مثال ہیں-
مارچ 2024 میں رمضان نگہبان پروگرام کا آغاز کیا گیا، جس کے تحت 64 لاکھ مستحق خاندانوں کو ماہِ رمضان میں راشن کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔
روشن گھرانہ پروگرام مارچ 2024 میں شروع کیا گیا اس پروگرام کا مقصد ماہانہ 100 یونٹ استعمال کرنے والے 50,000 صارفین کو سولر سسٹم کی فراہمی جس سے بجلی کے بلوں میں کمی اور ماحول دوست توانائی کا استعمال ممکن ہوا-
سستی روٹی پروگرام اپریل 2024 میں اس پروگرام کے ذریعے روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی گئی جس سے عوام کو غذائی سہولت میں ریلیف ملا۔
فیلڈ ہسپتال مئی 2024 میں 32 موبائل ہسپتالوں کا آغاز کیا گیاجو پنجاب کے 36 اضلاع میں دور دراز علاقوں میں عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کی گئیں –
کسان کارڈ اور زرعی پروگرامز کسانوں کی فلاح کے لیے کسان کارڈگرین ٹریکٹر سکیم اور سپر سیڈرز کی فراہمی جیسے منصوبے شروع کیے گئےان اقدامات سے زرعی پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کی معاشی حالت میں بہتری متوقع ہے۔
تعلیمی اصلاحات تعلیمی شعبے میں بہتری کے لیے ہونہار سکالرشپ پروگرام، پبلک سکول ری آرگنائزیشن، ہائر ایجوکیشن انٹرن شپ، چیف منسٹر سکول نیوٹریشن اور دیگر منصوبے متعارف کروائے گئے، جن سے طلباء کو معیاری تعلیم کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
ان منصوبوں کے ذریعے وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے عوامی فلاح اور صوبے کی ترقی کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جو مختلف شعبوں میں بہتری کا باعث بن رہے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز، نے کم آمدنی والے اور بے گھر افراد کے لیے ‘اپنی چھت، اپنا گھر’ پروگرام کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد انہیں بلا سود قرضوں کے ذریعے اپنا گھر بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
قرض کی رقم شہری علاقوں میں 1 سے 5 مرلہ تک کے پلاٹوں کے مالکان کو 15 لاکھ روپے تک بلا سود قرضے دیے جارہے ہیں جبکہ دیہی علاقوں میں 1 سے 10 مرلہ تک کے پلاٹوں کے مالکان کو بھی قرض کی سہولت مل ہورہی ہے-
قرض کی مدت قرض کی ادائیگی کی مدت 7 سال مقرر کی گئی ہے اور پہلے تین ماہ تک کسی قسط کی ادائیگی ضروری نہیں ہوگی۔
مستفید افراد کی تعداد پروگرام کے آغاز سے اب تک تقریباً 5,000 افراد کو قرض کی پہلی قسط فراہم کی جا چکی ہےاور 4,200 سے زائد مکانات تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے اس پروگرام کے لیے 62 ارب روپے کی منظوری دی ہے اور مئی 2025 تک 40,000 افراد کو قرضے فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
اس پروگرام کے ذریعے حکومتِ پنجاب کم آمدنی والے خاندانوں کو اپنے گھر کا مالک بنانے میں مدد فراہم کر رہی ہےجو ان کی سماجی اور معاشی بہتری کا باعث بنے گا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز نے صوبے میں کاروبار اور خود روزگاری کے مواقع بڑھانے کے لیے متعدد اسکیمیں متعارف کرائی ہیں جن میں آسان کاروبار فنانس اسکیم اور آسان کاروبار کارڈ نمایاں ہیں۔
آسان کاروبار فنانس اسکیم
قرض کی رقم اس اسکیم کے تحت 10 لاکھ سے 3 کروڑ روپے تک کے بلا سود قرضے دیے جا رہے ہیں۔
قرض کی مدت قرض کی ادائیگی کی مدت 5 سال ہے جس میں آسان اقساط میں ادائیگی کی سہولت موجود ہے۔
پنجاب کے 25 سے 55 سال تک کے مرد و خواتین ٹرانسجینڈر اور خصوصی افراد اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں درخواست گزار کا ایف بی آر کا ایکٹو فائلر ہونا اور کسی مالیاتی ادارے کا ڈیفالٹر نہ ہونا ضروری ہے۔
آسان کاروبار کارڈ
قرض کی رقم اس اسکیم میں اسٹارٹ اپس اور چھوٹے کاروباروں کے لیے 10 لاکھ روپے تک کے بلا سود قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔
قرض کی مدت قرض کی ادائیگی کی مدت 3 سال ہے، جس میں آسان اقساط میں ادائیگی کی سہولت موجود ہے۔
پنجاب کے رہائشی مرد و خواتین ٹرانسجینڈر اور خصوصی افراد اس اسکیم کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ کارڈ کے ذریعے خام مال کی خریداری، سرکاری فیس، ٹیکس اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی ممکن ہے۔ علاوہ ازیں، 25 فیصد تک نقد رقم نکالنے کی سہولت بھی موجود ہے۔
ان اسکیموں کا مقصد صوبے میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا اور عوام کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
پنجاب حکومت کا دھی رانی پروگرام ایک حکومتی اقدام ہے جس کا مقصد کم آمدنی والے والدین کو اپنی سماجی اور مذہبی ذمہ داریاں عزت و وقار کے ساتھ ادا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے اس پروگرام کے تحت یتیم بے سہارا معذور یا معذور والدین کی بیٹیوں کی اجتماعی شادیاں منعقد کی جاتی ہیں، تاکہ معاشی مشکلات کے باوجود ان کی شادی کی تقاریب کا اہتمام ممکن بنایا جا سکے۔
درخواست گزار لڑکی کی عمر 18 سے 40 سال کے درمیان ہونی چاہیے صرف وہ لڑکیاں اہل ہیں جن کا رشتہ طے ہو چکا ہو۔
درخواست لڑکی خود اس کے والد والدہ یا سرپرست میں سے کوئی بھی دے سکتا ہے-
دلہن کو 206,000 روپے مالیت کے تحائف دیے جاتے ہیں جن میں قرآن پاک، جائے نماز، لکڑی کا ڈبل بیڈ، میٹریس، شیشہ، ڈنر سیٹ وغیرہ شامل ہیں۔
دلہن کو 100,000 روپے نقد رقم اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے دی جاتی ہے۔
اجتماعی شادیوں کی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں تاکہ اخراجات میں کمی اور سماجی تعاون کا جذبہ فروغ پائے۔
دفتر میں قریبی سوشل ویلفیئر اور بیت المال دفتر جا کر بھی درخواست دی جا سکتی ہے۔
اس پروگرام کے ذریعے حکومتِ پنجاب معاشرتی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں والدین کی مدد کر رہی ہے، جو معاشرتی ہم آہنگی اور استحکام کا باعث بن رہا ہے۔
ستھرا پنجاب پروگرام وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ایک انقلابی منصوبہ ہے جس کا مقصد صوبے کے تمام شہروں اور دیہات میں صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانا اور عوام کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت شہروں اور دیہی علاقوں میں صفائی کے کام تیزی سے جاری ہیں تاکہ گلیوں، محلوں اور سڑکوں کی صفائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
پروگرام کی بدولت تقریباً 1 لاکھ نوکریاں پیدا ہوئی ہیں جس سے بے روزگاری میں کمی اور عوام کی معاشی حالت میں بہتری متوقع ہے۔
پروگرام کی کامیابی کے لیے شہریوں کا تعاون ضروری ہےہر فرد کو اپنے گھر، گلی اور محلے کی صفائی میں حصہ ڈالنا چاہیے تاکہ صاف ستھرا ماحول حاصل کیا جا سکے۔
مارچ 2024 میں ساہیوال ڈویژن میں پروگرام پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کے لیے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اینڈ لوکل گورنمنٹ ڈاکٹر سیف اللہ نے ضلع پاکپتن کے دیہات 49/SP اور ہری پور کا دورہ کیا۔ اس دوران صفائی کے کام کی رفتار اور معیار کا جائزہ لیا گیا تھا اور عوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا –
وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز، نے صوبے کے نوجوانوں کے لیے مختلف محکموں میں انٹرن شپ پروگرامز کا آغاز کیا ہے تاکہ انہیں عملی تجربہ حاصل ہو اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہو سکے۔
زرعی گریجویٹس انٹرن شپ پروگرام زرعی شعبے میں گریجویٹس کو عملی تجربہ فراہم کرناپروگرام کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو چکا ہے، جس میں زرعی گریجویٹس کو مختلف زرعی محکموں میں انٹرن شپ مواقع فراہم کیے جارہے ہیں –
کلائمنٹ ریزلینٹ لیڈر شپ پروگرام
موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے قائدانہ صلاحیتوں کا فروغ۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے اس پروگرام کا آغاز کیا ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا کی جا سکیں۔
ان پروگرامز کا مقصد نوجوانوں کو عملی تجربہ فراہم کرنا اور انہیں مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہے، جس سے صوبے کی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز نے صوبے کے ہونہار اور مستحق طلبہ کے لیے ہونہار اسکالرشپ پروگرام کا آغاز کیا ہے تاکہ مالی مشکلات کے باوجود وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔
130 ارب روپے، جو اگلے آٹھ سالوں میں خرچ کیے جائیں گے۔
پروگرام کے پہلے مرحلے میں 30,000 طلبہ کو اسکالرشپ دی جائیں گی، اور مجموعی طور پر ایک لاکھ 20 ہزار طلبہ مستفید ہوں گے۔
عمر کی حد22 سال سے کم۔
آمدنی سالانہ 3 لاکھ روپے سے کم۔
اسکالرشپ کی رقم 4 سے 5 سال تک کی مکمل ٹیوشن فیس کی صورت میں فراہم کی جائے گی۔
65 سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں، 359 کالجز اور 12 میڈیکل کالجز شامل ہیں۔
دوسرے مرحلے کا آغازدسمبر 2024 میں پروگرام کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا گیا، جس میں مزید طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کی جا رہی ہیں۔
اس پروگرام کے دوسرے مرحلے میں اسکالرشپ کی تعداد 30,000 سے بڑھا کر 50,000 کر دی گئی ہے
اس پروگرام کا مقصد مالی مشکلات کے باوجود باصلاحیت طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنا اور صوبے کی تعلیمی سطح کو بلند کرنا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز، کی قیادت میں خواتین کے تحفظ اور فلاح و بہبود کے لیے متعدد پروگرامز متعارف کرائے گئے ہیں ان میں سے چند نمایاں درج ذیل ہیں
چیف منسٹر مریم نواز آئی ٹی ٹریننگ اور ڈیجیٹل سکل پروگرام اس پروگرام کا مقصد دیہی خواتین کو آن لائن آئی ٹی اور ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت فراہم کرنا ہے۔ اس تربیت کی تکمیل پر خواتین کو ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر اور مفت وائی فائی ڈیوائسز دی جائیں گی، جس سے وہ گھر بیٹھے فری لانسنگ اور دیگر آن لائن کام کر سکیں گی۔ خواتین کے تحفظ کے لیے پراسیکیوشن سیلز کا قیام خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پراسیکیوشن میں خصوصی سیلز قائم کی جا رہی ہیں تاکہ مقدمات کی تیز رفتار سماعت اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
“وومن سیفٹی ایپ” کا اجرا اس ایپ کے ذریعے خواتین کسی بھی مشکل کی صورت میں فوری مدد حاصل کر سکتی ہیں، جو ان کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بناتی ہے۔
خواتین کی ترقی کے لیے انقلابی اقدامات خواتین کی تعلیم، کاروبار، ٹیکنالوجی، صحت اور سماجی بہبود کے شعبوں میں متعدد پروگرامز متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ ان کی معاشرتی اور اقتصادی حالت میں بہتری لائی جا سکے۔
“آغوش پروگرام”: اس پروگرام کے تحت دو سال سے کم عمر بچوں کی ماؤں اور حاملہ خواتین کو مرحلہ وار 23,000 روپے کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے تاکہ ان کی صحت اور غذائی ضروریات کو بہتر بنایا جا سکے۔
ان اقدامات کا مقصد پنجاب میں خواتین کے حقوق کا تحفظ، ان کی معاشی خودمختاری اور سماجی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز شریف، نے اپنے ایک سالہ دورِ اقتدار میں متعدد اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جنہوں نے صوبے کی معیشت، صحت، تعلیم اور عوامی سہولیات میں نمایاں بہتری لائی ہے۔
صحت کے شعبے میں اصلاحات
مفت ادویات کی فراہمی: مریم نواز نے کینسر اور امراضِ قلب کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کا پروگرام شروع کیا، جس کے تحت مریضوں کو گھر بیٹھے ادویات فراہم کی جاتی ہیں، اس سے ان کی عزتِ نفس محفوظ رہتی ہے۔
بچوں کی دل کی سرجری چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت ایک سال میں 1,800 بچوں کی کامیاب دل کی سرجری کی گئی، جس سے ویٹنگ لسٹ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
کلینکس آن ویلز اور فیلڈ اسپتال دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے کلینکس آن ویلز اور فیلڈ اسپتالوں کا پروگرام شروع کیا گیا، جس کے ذریعے 68 لاکھ سے زائد مریضوں کو مفت علاج اور ادویات کی سہولت فراہم کی گئی۔
ڈائیلسز اور ٹرانسپلانٹ پروگرام ڈائیلسز اور اعضاء کی تبدیلی کے مفت پروگرامز کا آغاز کیا گیا، جس سے مریضوں کو اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات میسر آئیں۔
اسپتالوں کی بحالی پنجاب کے 2,800 سرکاری اسپتالوں کی عمارتوں کی بحالی کا کام شروع کیا گیا ہے، تاکہ مریضوں کو بہتر ماحول میں علاج کی سہولت مل سکے۔
عوامی سہولیات اور ترقیاتی منصوبے
صاف ستھرا پنجاب پروگرام صوبے کی صفائی کی صورتحال میں بہتری لانے کے لیے صاف ستھرا پنجاب پروگرام کا آغاز کیا گیا، جس کی بدولت پنجاب کی صفائی کا معیار بہتر ہوا ہے اور عوام کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
زرعی شعبے کی بہتری کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی اور کسان کارڈ کے ذریعے آڑھتیوں سے نجات دلانے کے اقدامات کیے گئے، جس سے زرعی پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کی خوشحالی ممکن ہوئی ہے۔
ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کو دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جس سے ٹریفک کی روانی اور سفر کی سہولت میں اضافہ ہوگا۔
ایک سروے کے مطابق، پنجاب کے 65% شہریوں نے وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی کو سابق وزیرِ اعلیٰ بزدار کی حکومت سے بہتر قرار دیا ہے۔ اسی طرح، 70% شہریوں نے مریم نواز کی کارکردگی کو دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے بہتر کہا ہے، جو عوام کا ان پر اعتماد ظاہر کرتا ہے۔
مجموعی طور پر، وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب میں ترقی اور عوامی سہولیات میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جس سے صوبے کی معیشت اور عوام کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
جاری ۔۔۔۔۔۔