ہماری افواج شام میں تعینات رہیں گی، روس
ماسکو (صداۓ روس)
اقوامِ متحدہ میں روس کے نمائندے واسیلی نیبینزیا نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ روسی فوجی شام میں اپنی پہلے سے موجود عسکری تنصیبات پر ہی موجود ہیں، جبکہ ماسکو حکومتِ دمشق سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے.انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا: “ہمارے فوجی وہیں ہیں جہاں پہلے تھے۔ ہم موجودہ شامی حکومت سے بات چیت کر رہے ہیں۔” یاد رہے کہ شام کی مسلح اپوزیشن نے نومبر کے آخر میں سرکاری افواج کے خلاف بڑا حملہ شروع کیا تھا اور 8 دسمبر کو دارالحکومت دمشق میں داخل ہو گئی تھی۔ اس کے بعد شامی صدر بشار الاسد نے استعفیٰ دے دیا اور ملک چھوڑ دیا۔
اس وقت شام کے عملی سربراہ احمد الشرع ہیں، جو “ابو محمد الجولانی” کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ وہ “تحریر الشام” نامی تنظیم کے سربراہ ہیں، جس پر روس میں پابندی عائد ہے۔ 29 جنوری کو انہوں نے خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دیا، اور کہا کہ یہ عبوری مدت چار سے پانچ سال تک جاری رہ سکتی ہے۔