ہومانٹرنیشنلروس مخالف اس جنگ میں یوکرین کی فتح ناممکن ہے, امریکہ کا...

روس مخالف اس جنگ میں یوکرین کی فتح ناممکن ہے, امریکہ کا اعتراف

روس مخالف اس جنگ میں یوکرین کی فتح ناممکن ہے, امریکہ کا اعتراف

واشنگٹن انٹرنیشنل ڈیسک
امریکی جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے فوری نتیجے تک پہنچنے کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازع میں یوکرین کی فتح ایک “بہت اعلیٰ ہدف” ہے اور اس میں “بہت طویل وقت” لگے گا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ماسکو کی جانب سے غیرسنجیدگی کا حوالہ دیتےہوئے ڈیڑھ سال سے جاری لڑائی میں روس کے ساتھ امن مذاکرات کی مزاحمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا بہترین نتیجہ روس کو یوکرین کے تمام علاقوں سے نکال باہر کرنا ہو گا۔

مارک ملی نے جو جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین ہیں اور اس ماہ کے آخر میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے نے کہا کہ یہ ہدف موجودہ جوابی حملے میں حاصل کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس کے زیر قبضہ یوکرین میں دو لاکھ سے زیادہ روسی فوجی موجود ہیں۔ یہ حملہ اپنی اہمیت کے باوجود محدود آپریشنل اور ٹیکٹیکل اہداف رکھتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر یہ مکمل طور پر حاصل بھی ہو جاتا ہے تو یہ ساری روسی فوج کی مکمل بے دخلی کا باعث نہیں بن سکتا۔ ملی نے اتوار کو سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ایسا کرنے میں کافی وقت لگے گا۔ “یہ ایک طویل عرصے میں ایک بہت اہم کوشش ہوگی”۔

انہوں نے جنگ کے بدلتے ہوئے پہلوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے خاتمےکا اندازہ لگانا فی الحال مشکل ہے لیکن انہیں شک ہے کہ یہ تنازع کسی بھی وقت جلد ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ “میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ روس کے زیر قبضہ یوکرین سے تمام دو لاکھ یا اس سے زیادہ روسی افواج کو نکالنے میں کافی وقت لگے گا۔ یہ ایک بہت ہی بڑا چیلنج ہے۔ یوکرین نے روسی فوج کے خلاف جوابی حملہ کیا ہے مگراس میں اسے قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ اس سست رفتار نے مغربی اتحادیوں کو پریشان کر دیا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں