یورپی اتحاد کو ایک اور دھچکا، پولینڈ نے یوکرین کو ہتھیار دینے سے انکار کردیا
وارسا (انٹرنیشنل ڈیسک)
پولینڈ نے کہا ہے کہ وہ اپنے پڑوسی ملک یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم نہیں کرے گا، کیونکہ زرعی برآمدات کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان دراڑ گہری ہوتی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں پولینڈ کے وزیر اعظم ماٹیوس موراویزکی نے کہا کہ ہم اب یوکرین کو ہتھیار منتقل نہیں کریں گے کیونکہ اب ہم اپنے ملک پولینڈ کو مسلح کر رہے ہیں.
پولینڈ کے وزیر اعظم ماٹیوس موراویزکی نے بدھ کے روز کہا کہ ان کا ملک اب یوکرین کو اسلحہ مہیا نہیں کرے گا اور اس کے بجائے اپنے دفاع پر توجہ دے گا۔ ان کا یہ بیان وارسا کی جانب سے کیف کے سفیر کو طلب کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔ موراویزکی نے کہا، “ہم اب یوکرین کو ہتھیار فراہم نہیں کر رہے، کیونکہ اب ہم پولینڈ کو مزید جدید ہتھیاروں سے لیس کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ”یوکرین روس کے وحشیانہ حملے کے خلاف اپنا دفاع کر رہا ہے اور میں اس صورتحال کو سمجھتا ہوں لیکن ہم اپنے ملک کا دفاع کریں گے۔‘‘
انہوں نے یہ بیان ایک رپورٹر کے اس سوال کے جواب میں دیا جس میں پوچھا گیا تھا کہ کیا وارسا حکومت خوراک کی برآمدات پر عدم اتفاق کے باوجود کییف کی حمایت جاری رکھے گی۔