ایران کے ساتھ جنگ نہيں چاہتے، وائٹ ہاؤس
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے ڈرون حملے کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف جنگ کا خواہاں نہیں ہے اور ہم ایران کی حکومت سے کسی تنازعہ کے درپے نہیں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹیجک روابط کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے واشنگٹن میں نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ امریکہ، ایران کے خلاف جنگ کا خواہاں نہیں ہے اور ہم ایران کی حکومت سے کسی تنازعہ کے درپے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی صدر کے کسی بھی فیصلے سے قبل کچھ کہنا نہیں چاہیں گے صرف یہ بات واضح ہے کہ امریکہ کے خلاف اس قسم کے حملوں کا سلسلہ جاری اور ان حملوں میں امریکی فوج کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جان کربی نے کہا کہ امریکی صدر نے قومی سلامتی کونسل کے اراکین کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کی ہیں اور مختلف آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی کی موجودہ صورت حال پر امریکہ کے اتحادیوں نے بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جان کربی نے تاکید کی کہ امریکہ اسرائيل کا شریک اور اس کا اتحادی ہے اور امریکہ اسرائيل کی حمایت کرتا رہے گا۔
I don’t think the title of your article matches the content lol. Just kidding, mainly because I had some doubts after reading the article.