ہومتازہ ترینسابق روسی کمانڈرمیجر جنرل فراڈ کے الزام میں گرفتار

سابق روسی کمانڈرمیجر جنرل فراڈ کے الزام میں گرفتار

سابق روسی کمانڈرمیجر جنرل فراڈ کے الزام میں گرفتار

ماسکو (صداۓ روس)
روس کی ایک فوجی عدالت نے 58ویں فوج کے سابق کمانڈر میجر جنرل ایوان پوپوف کو بڑے پیمانے پر فراڈ کا الزام لگاتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے، متعدد ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے۔ روسی میڈیا نے قانون نافذ کرنے والے گمنام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کو گرفتاری کا انکشاف کیا۔ اس حوالے سے ان کے وکیل سرگئی بوینووسکی نے ایجنسی کو بتایا جنرل گرفتاری سے بچنے کی اپیل کر رہے ہیں اور جرم تسلیم نہیں کررہے، کیونکہ وہ کسی بھی چیز میں قصوروار نہیں ہیں.

اخبار ویدوموستی کے مطابق، پوپوف کو مبینہ طور پر گزشتہ جمعہ کو 235 ویں گیریژن ملٹری کورٹ کے حکم پر حراست میں لیا گیا تھا۔ استغاثہ نے الزام لگایا کہ وہ بڑے پیمانے پر فراڈ کرنے کی سازش میں ملوث تھے، جس میں زاپوروزے ریجن میں فوجی قلعوں کے لیے تعمیراتی سامان شامل تھا۔

ٹیلی گرام چینل ٹو میجرز کے مطابق مبینہ فراڈ میں 2023 کے یوکرائنی حملے کی تیاری کے لیے خطے کی فوجی انتظامیہ کی جانب سے فرنٹ لائن پر دفاعی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے 2,000 ٹن اسٹیل خریدا گیا تھا۔ کراسنودار ریجن سے تعلق رکھنے والے ایک نامعلوم تاجر نے مبینہ طور پر یہ مواد کہیں اور فروخت کیا، جس سے حکومت کو 100 ملین روبل سے زیادہ کا نقصان دیا گیا۔ واضح رہے پوپوف نے 58 ویں گارڈز کی کمبائنڈ آرمز آرمی کی کمان کی، جس نے ربوتینو کے مرکز میں ذپوروزہے محاذ کا دفاع کیا، یہ قصبہ یوکرین کے حملے کا اہم مرکز تھا۔

واگنر کی ناکام بغاوت کے بعد انہیں گزشتہ سال جولائی میں کمانڈ سے فارغ کر دیا گیا تھا –

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل