پاکستان کی سیاحت میں انقلاب لانے والا منصوبہ
اسلام آباد (صداۓ روس)
آزادکشمیر سے سکردو ، ١٢.٧ کلومیٹر طویل ٹنل کے زریعے نیا روٹ بنے گا. پاکستان کا تیسرا متبادل سی پیک روٹ جس سے چین کی سرحد تک ٣٥٠ کلومیٹر کا فاصلہ کم کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کے راستے گوری کوٹ استور تا شگرتھنگ سکردو روڈ منصوبے کے لیے ٤٥ ملین جاری کیے ہیں۔ یہ نیا ٹورازم کوریڈور ہو گا۔’ نیا روٹ، سرحد عبور کرنے کے بعد یارکند چین، جی بی کے شگر، اسکردو اور استور کے اضلاع کو مظفرآباد سے جوڑے گا۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی تعمیراتی شاونٹر – رتو (١٢.٧ کلومیٹر لمبی) سڑک ٹنل کے لیے کام کر رہی ہے۔ (کیل سے شونٹر) اور (شاؤنٹر سے گوری کوٹ) سڑکوں کی لمبائی بالترتیب تقریباً ٢٦.٩ کلومیٹر اور ٤١.٥ کلومیٹر ہے۔
یہ قصبہ کیل، لوئر ڈومیل، ڈھکی ناکہ، کھوڑہ، چٹا کٹھا، اپر ڈومیل اور چٹیاں، نیلم آزاد جموں و کشمیر کے علاقے شاونٹر اور استور جی بی کے علاقے مورچہ گزیر، میرملک، رتو، نصیر آباد، چوگام، رحمان پور اور گوری کوٹ سے ملحقہ گزرے گی۔ . پروجیکٹ سائٹ استور سے تقریباً ٦٥ کلومیٹر دور ہے۔ وادی نیلم سے استور وادی تک کا راستہ۔