اسرائیلی حکومت کے ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں نے غزہ کے الشفا میڈیکل کمپلیکس پر کھلی جارحیت کے ساتھ حملہ کیا اور اس اسپتال کے علاقے میں وسیع گولہ باری کی۔درجنوں اسرائیلی فوجی جنگی سازوسامان کے ساتھ الشفاء ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل ہوئے اور بیمار اور زخمیوں کے کمروں کے دروازے توڑ ڈالے۔
قابض فوج نے الشفا ہسپتال کے مغربی حصے پر بھی حملہ کیا اور میڈیکل کمپلیکس کے اس حصے کے دروازے اور دیواریں اڑا دیں۔غزہ کے الشفاء اسپتال کو گذشتہ ہفتے کے روز سے اسرائیلی فواج نے گھیرے میں لے رکھا تھا۔ آج صہیونی فوجیوں نے ایک غیر انسانی فعل میں اس ہسپتال کے خصوصی نگہداشت کے شعبے کو بھی بم سے نشانہ بنایا۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوج نے 15 نومبر کی صبح شفا اسپتال کی پانچ سے زائد عمارتوں پر بمباری کی اور زخمیوں، بے گھر افراد اور طبی عملے پر گولیاں برسائیں اور بم پھینکے۔ انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسرائیلی حکومت کی فوج نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس کو نشانہ بنا کر اور اس کے اندر گولیاں برسا کر ایک بھیانک جرم کیا، یہ جاننے کے باوجود کہ وہاں طبی عملہ، مریض اور مہاجرین سمیت تقریباً 9000 افراد موجود ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے مزید کہا: یہ نیا جرم صیہونی حکومت کی جانب سے اس سے قبل غزہ کی پٹی میں اسپتالوں، طبی عملے اور امدادی گاڑیوں کے خلاف متعدد جرائم کے ارتکاب کے بعد کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 700 سے زائد افراد شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سب سے وحشیانہ الممدنی ہسپتال کا قتل عام تھا اور آج ہم نے الشفاء ہسپتال پر حملے کے ساتھ صہیونیوں کے ایک تاریخی جرم کا مشاہدہ کیا۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ غزہ پر اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے آغاز (15 اکتوبر) سے ہسپتال اور طبی عملہ اس حکومت کی نفرت اور اہداف کا مرکز رہا ہے اور اب تک اسرائیل کے ہاتھوں 198 ڈاکٹرز، نرسیں اور امدادی کارکن شہید ہو چکے ہیں۔ اور 55 امدادی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اور صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں کل 25 ہسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے الشفا اسپتال اور دیگر طبی مراکز میں ہزاروں طبی عملے، زخمیوں اور پناہ گزینوں کی ذمہ داری صیہونی حکومت، عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی ہے۔ ریاستیں، اور ہم غزہ کے ہسپتالوں میں ایک اور جرم کے ارتکاب کے خلاف خبردار کرتے ہیں۔
ہفتے کے روز سے اور الشفا ہسپتال کے محاصرے کے آغاز کے ساتھ ہی اس میں داخل 40 مریض شہید ہو چکے ہیں۔الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے غزہ کے ایک طبی اہلکار نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال میں داخلی، سرجیکل اور گردے کے شعبوں کی عمارتوں پر حملہ کیا اور اسپتال کے اندر سے بے گھر ہونے والے افراد کو وہاں سے نکل جانے کو کہا۔
یہ اس وقت ہے جب اسرائیلی فوج الشفاء اسپتال کے وارڈز کے اندر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔موصولہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق الشفاء ہسپتال کے اندر لوگوں کی تمام کالیں اب منقطع ہیں۔