ہومانٹرنیشنلچاول کی قلت کا خدشہ شکرقندی اور مکئی کھانے کا مشورہ

چاول کی قلت کا خدشہ شکرقندی اور مکئی کھانے کا مشورہ

ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
خیبرپختونخوا کے سابق وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے اپنے دور حکومت میں مہنگائی کی ماری عوام کو انوکھے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تھا کہ اگر آٹا مہنگا ہے تو کھانا چھوڑ دیں، ٹماٹر مہنگے ہونے پر انھوں نے دہی کے استعمال کا مشورہ دیا تھا۔ حد تب ہوگئی جب 25 اکتوبر 2021 کو تحریک انصاف کے رکن خیبر پختونخوا اسمبلی طفیل انجم نے مہنگائی کے بارے میں نئی منطق بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ معاملہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، وہ قیمتوں کا تعین کرنے کیلئے ہر صبح ایک فرشتہ مقرر کرتا ہے۔

طفیل انجم 2018ء کے الیکشن میں مردان کے حلقے پی کے 49 سے ممبر خیبر پختونخوا اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

مہنگائی کے خلاف پاکستانی سیاستدانوں کے اس عظیم ٹیلنٹ کا استفادہ اب دوسرے ملک بھی کر رہے ہیں ،

فلپائن حکومت نے چاول سے پاک خوراک کو سلوگن بنایا ہے۔ : فلپائنی حکام نے چاول کی قلت کے خدشے کے پیش نظر ملک کے عوام کو شکرقندی اور مکئی کھانے کا مشورہ دیا ہے۔

انکوائرر اخبار نے ملک میں خوراک کی ناگفتہ بہ صورت حال پر خبر دی ہے۔ جبکہ ماسکو سٹیٹ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ایشین اینڈ افریقن کنٹریز کی ایک سینئر محقق ایکٹرینا باکلانوفا نے ازوسٹیا کو اس صورتحال کے حوالے سے بتایا جو فلپائن میں قحط کا باعث بن سکتا ہے۔

ایکٹرینا باکلانوفا کے مطابق اس سال واقعی خطے میں چاول کی قلت کا مسئلہ ہے اور اس کے نتیجے میں اس کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ پچھلے سال اناج کی پیداوار میں نمایاں کمی واقع ہوئی تھی کیونکہ بہت سے کسان بنیادی زرعی اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے اپنی زمین کاشت کرنے کو تیار نہیں تھے۔

“درحقیقت، چاول کی بہت واضح کمی ہے۔ یہ مسئلہ موسمی حالات کی وجہ سے بھی پیچیدہ ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس سال چاول کی کاشت کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ اس حقیقت کی وجہ سے کہ ایک بڑے طوفان کے آنے کا امکان ہے۔

ایکٹرینا باکلانوفا نے مزید کہا کہ اس پس منظر میں، ملک کی حکومت اور مختلف ریاستی ڈھانچے نے آبادی کو مختلف حل پیش کرنے شروع کر دیے – اپنی خوراک پر نظر ثانی کرنے، چاول کم کھانے ،شکر قند اور مکئی وغیرہ کے استمعال کا حل وغیرہ۔ لیکن اس سے فلپائنیوں میں بڑی تشویش پائی جاتی ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

1 تبصرہ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں