ہومتازہ ترینروسی تیل پر مغربی پابندیاں کام نہیں کر رہیں, بلومبرگ

روسی تیل پر مغربی پابندیاں کام نہیں کر رہیں, بلومبرگ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بلومبرگ نے ماسکو کے بجٹ کے اعداد و شمار پر مبنی حسابات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ روسی سمندری تیل کی فروخت پر G7 اور EU کی طرف سے عائد کردہ قیمت کی حد کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

روسی وزارت خزانہ کے مطابق، تیل کی رقم کے تین اہم ٹیکس ذرائع سے مجموعی آمدنی اپریل اور اکتوبر کے درمیان تقریباً دوگنی ہو گئی ہے، جو گزشتہ ماہ 13 بلین ڈالر سے زیادہ تک پہنچ گئی۔ اس اعداد و شمار نے 2021 میں کسی ایک مہینے کی فروخت کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔

یاد رہے یورپی یونین اور جی 7 ممالک نے گزشتہ دسمبر میں روسی سمندری تیل پر 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد مقرر کی تھی۔ یہ مغربی فرموں کو روسی خام تیل کی ترسیل کے لیے انشورنس اور دیگر خدمات فراہم کرنے سے منع کرتا ہے، جب تک کہ کارگو مقررہ قیمت پر یا اس سے کم نہ خریدا جائے۔ اسی طرح کی پابندیاں فروری میں روسی پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات پر بھی لگائی گئی تھیں۔ ان اقدامات کا مقصد روس کی توانائی کی آمدنی میں خاطر خواہ کمی کرنا تھا۔

کے ایس ای انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے تجارت اور جہاز رانی کے اعداد و شمار کے مطالعے کا حوالہ دیتے ہوئے، بلومبرگ نے اس ہفتے کے اوائل میں رپورٹ کیا کہ اکتوبر میں فروخت ہونے والے روسی سمندری تیل کا 99 فیصد سے زیادہ قیمت 79.40 ڈالر فی بیرل تھی، جو مغرب کی مقرر کردہ حد سے کافی زیادہ تھی۔ جس کا صاف مطلب ہے کہ مغرب کی جانب سے روسی تیل کی مقرر کردہ قیمت بیکار ثابت ہوئی ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

1 تبصرہ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں