ہومتازہ ترینایٹمی ہتھیاراستعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، کریملن

ایٹمی ہتھیاراستعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، کریملن

ایٹمی ہتھیاراستعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، کریملن

ماسکو(صداۓ روس)
روس کے صدارتی محل کریملن نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیاراستعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے. روس نے جنگ یوکرین میں ایٹمی ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں مغرب کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے وجود کو خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں ہی ایٹم بم کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پسکوف نے امریکہ کے پی بی ایس ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک یوکرین کی جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی ضرورت محسوس نہیں کرتا۔ انہوں نے تاکید کی کہ یوکرین میں کسی بھی قسم کی کارروائی کا نتیجہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ نہیں بن سکتا۔ دیمتری پاسکوف نے کہا کہ البتہ سلامتی کے بارے میں روس کا اپنا ایک مفہوم ہے اور وہ بہت واضح ہے کہ جب بھی روس کے وجود کو خطرہ ہو گا تو وہ اس خطرے کا مقابلہ کرنے لئے ہی ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے۔

اس کے علاوہ روسی فوج نے ماریوپول میں ازوف کمانڈر کی مدد کو آنے والا ہیلی کاپٹرمار گرایا ہے. روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ روسی مسلح افواج نے بحیرہ ازوف کے اوپر یوکرین کا ایک Mi-8 ہیلی کاپٹر مار گرایا جب وہ ازوف قوم پرست بٹالین کے کمانڈروں کو نکالنے کے لیے ماریوپول جا رہا تھا۔ اس کے علاوہ روسی فوج کی جانب سے دو یوکرینی Su-24 جنگی طیاروں اور ایک Su-25 کو مار گرایا گیا۔ کوناشینکوف نے کہا کہ یوکرین کے ایک Mi-8 ہیلی کاپٹر کو ماریوپول کے علاقے میں مار گرایا گیا، جو بحیرہ ازوف سے پانچ کلومیٹر دور سمندر میں تھا، جب وہ ازوف کے قوم پرست یونٹ کے کمانڈروں کے فوری انخلاء کی طرف جا رہا تھا. انہوں نے کہا کہ روسی طیاروں اور فضائی دفاعی افواج نے 28 مارچ کو یوکرائنی فضائیہ کے تین طیاروں کو مار گرایا جس میں دو Su-24s Zhitomir ریجن میں Korosten کے مغرب میں اور ایک Su-25 ڈونیٹسک شامل ہیں. اس کے علاوہ چرنوبایوکا کے علاقے میں یوکرین کا ایک ڈرون مار گرایا گیا۔ یاد رہے روسی افواج نے یوکرین کے جنوبی ساحلی پٹی پر تقریبا 90 فیصد تک علاقہ اپنی گرفت میں کرلیا ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل