ہومانٹرنیشنلچین ہمارے ساتھ سرحدی مسئلہ حل نہیں کرنا چاہتا ، بھارتی آرمی...

چین ہمارے ساتھ سرحدی مسئلہ حل نہیں کرنا چاہتا ، بھارتی آرمی چیف

چین ہمارے ساتھ سرحدی مسئلہ حل نہیں کرنا چاہتا ، بھارتی آرمی چیف

دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارتی آرمی چیف نے کہا ہے کہ چین ہمارے ساتھ سرحدی مسئلہ حل نہیں کرنا چاہتا. بھارتی آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ چین کا ارادہ ہندوستان کے ساتھ سرحدی تنازعہ کو ’زندہ‘ رکھنے کا رہا ہے حالانکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان ’بنیادی‘ مسئلہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوج کا مقصد مشرقی لداخ میں اپریل 2020ء تک سے پہلے کے جمود کو بحال کرنا ہے۔ جنرل پانڈے نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی فوجی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ مناسب طور پر تعینات ہیں اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے کاموں میں ’مضبوط اور پُرعزم‘ رہیں۔ مشرقی لداخ سرحدی تعطل کا حوالہ دیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ہندوستانی فوج کا مقصد دونوں فریقوں کے درمیان ’اعتماد اور سکون‘ کو دوبارہ قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جو دیکھتے ہیں وہ یہ ہے کہ چین کا مقصد سرحدی مسئلے کو زندہ رکھنا ہے۔

انہوں نے صحافیوں کے ایک منتخب گروپ کو بتایا کہ بطور ملک ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ ’پوری قوم‘ کے نقطہ نظر کی ہے اور فوجی ڈومین میں، یہ ایل اے سی میں جمود کو تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکنا اور اس کا مقابلہ کرنا ہے۔ 30 اپریل کو آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے والے جنرل پانڈے کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب مشرقی لداخ میں سرحدی تعطل کو 4 مئی کو دو سال مکمل ہوگئے۔ ہمارے پاس کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ایک مضبوط کرنسی اور کافی قوتیں دستیاب ہیں۔ جنرل پانڈے نے کہا کہ جہاں تک صورتحال کا تعلق ہے، ہمارے فوجی ایل اے سی اے کے ساتھ ساتھ اہم عہدوں پر فائز ہیں، فوجیوں کو دی گئی رہنمائی یہ ہے کہ وہ جو کام انجام دے رہے ہیں اس میں ثابت قدم اور پُرعزم رہیں اور جمود کو تبدیل کرنے کی کوششوں کو روکیں۔

انہوں نے مشرقی لداخ کے تعطل کو حل کرنے کے لئے بھارت اور چین کے درمیان فوجی اور سفارتی بات چیت کا بھی حوالہ دیا۔ جنرل پانڈے نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان سفارتی اور فوجی مذاکرات کے نتیجے میں پینگونگ تسو، گوگرا اور پیٹرولنگ پوائنٹ 14 (گلوان) کے شمالی اور جنوبی کنارے میں فوجی دستے منقطع ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ باقی علاقوں میں بات چیت کے ذریعے حل تلاش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اپریل 2020ء سے پہلے کے جمود کو بحال کرنا ہے۔ مشرقی لداخ کا آمنا سامنا 2020ء میں 4 5 مئی کو شروع ہوا تھا۔ بھارت تعطل سے پہلے جمود کو بحال کرنے پر اصرار کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عسکری اور سفارتی بات چیت کے ذریعے دشمن کو مصروف کر رہے ہیں۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل