ہومانٹرنیشنلسوئٹزرلینڈ کا منجمد روسی اثاثے بحال کرنے کا فیصلہ

سوئٹزرلینڈ کا منجمد روسی اثاثے بحال کرنے کا فیصلہ

سوئٹزرلینڈ کا منجمد روسی اثاثے بحال کرنے کا فیصلہ

برن (انٹرنیشنل ڈیسک)
سوئس حکومت نے اطلاع دی ہے کہ ملک کی پابندیوں کے تحت 6.3 بلین سوئس فرانک ($6.33 بلین) مالیت کے روسی اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اعداد و شمار تقریباً 7.5 بلین سوئس فرانک (7 بلین ڈالر سے زیادہ) کے فنڈز میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے جس کا سوئس حکومت نے 7 اپریل کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ریاستی سیکرٹریٹ برائے اقتصادی امور (SECO) ایجنسی کے ایک سینئر اہلکار جو پابندیوں کی نگرانی کرتی ہے، ایرون بولنگر نے جاری کیے گئے فنڈز کے مقابلے میں نئے منجمد فنڈز (2 بلین ڈالر سے زیادہ) کی طرف اشارہ کیا۔ بولنگر نے صحافیوں کو بتایا کہ اگر ہمارے پاس کوئی مضبوط وجہ نہیں تو ہم روسی فنڈز کو منجمد نہیں کر سکتے۔

سوئٹزرلینڈ کی بینک لابی کا اندازہ ہے کہ ملک کے بینکوں کے پاس 213 بلین ڈالر کی روسی دولت ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے دو سب سے بڑے قرض دہندہ، یو بی ایس اور کریڈٹ سوئس، ہر ایک دولت مند روسی گاہکوں کے لیے دسیوں ارب فرانک رکھتا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ صرف کریڈٹ سوئس نے ہی روس کے کلائنٹس کی تقریباً 10.4 بلین سوئس فرانک ($10 بلین) رقم کو مارچ تک منجمد کر دیا تھا کیونکہ یوکرین میں اس کے فوجی آپریشن پر ماسکو پر عائد پابندیوں کے سلسلے میں یہ قدم اٹھایا گیا تھا.

SECO حکام نے کہا کہ بینک اور اثاثہ جات کے منتظمین عارضی طور پر فنڈز کو منجمد کر سکتے ہیں، اور اگر وہ یہ ثابت نہیں کر سکے کہ اثاثے براہ راست کسی منظور شدہ فرد کی ملکیت ہیں یا ان کے کنٹرول میں ہیں تو فنڈز جاری کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ انہیں روکا نہیں جا سکتا. بولنگر نے کہا کہ روسی منجمد اثاثوں کی مقدار اس بات کا پیمانہ نہیں ہے کہ پابندیوں کو کس حد تک مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کے وسیع پیکج میں اثاثوں کو منجمد کرنا اب تک سب سے اہم اقدام نہیں تھا۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل