ہومکالم و مضامیندنیا کی کل گیس کا انیس فیصد پیدا کرنے والا ملک

دنیا کی کل گیس کا انیس فیصد پیدا کرنے والا ملک

شاہ نواز سیال

آج ہم دنیا کے ایک ایسے ملک کے بارے میں قائرین کو بتانا چاہ رہے ہیں جو رقبے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جس کا رقبہ ١ کروڑ ٧١ لاکھ ٢٥ ہزار ٩١ مکعب کلو میٹر ہے سمندر کے ١٢ ساحل اس کی سرحدوں سے ملتے ہیں اس ملک کا اگر جغرافیائی حوالے سے جائزہ لیا جائے تو شمال مغرب سے جنوب مشرق کی طرف اس کی زمینی سرحدیں ناروے, فنلینڈ, استونیا, لٹویا, لتھوینیا ,پولینڈ, بیلا روس, یوکرین, جارجیا, آذربائیجان, قازقستان, چین منگولیا اور شمالی کوریا سے ملتی ہیں اگر اس کا آبی جغرافیہ دیکھیں تو جاپان سیہوتا ہوا بحیرہ اخوستک, ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ریاست الاسکا سے ہوتا ہوا آبنائے بیرنگ اور کینڈا کے بحر منجمد شمالی کے جزائر سے ملتا ہے دنیا میں سب سے زیادہ قدرتی گیس کے ثابت شدہ ذخائر اسی ملک میں واقعے ہیں ان ذخائر کا زیادہ تر حصہ سائبریا اورآل ریجن اور وولگا ریجن میں موجود ہے سائبریا کا علاقہ پورے روس کا ٦٦ فی صد ہے یہ علاقہ کوہ اورال سے بحراالکاہل تک پھیلا ہوا ہے روس دنیا  میں سب سے زیادہ گیس ایکسپورٹ کرنے والا ملک ہے  روس کا ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں سال کے سات سے نو مہینے تک درجہ حرارت منفی ٥٠ ڈگری تک رہتا ہے یہ علاقہ روس کے صوبے یمل پننسلا میں واقع ہے جو روس کے شمال میں ہے اس علاقے میں روسی نیچرل گیس کا بڑا ذخیرہ موجود ہے یمل ایل این جی ایک لیکوی فائڈ نیچرل گیس پلانٹ ہے جو سبتا کے مقام پر واقع ہے یہ پروجیکٹ ٢٠٠٥  میں شروع ہوا اس کا ہیڈ کواٹر یار -صلے , روس میں واقع ہے اس پروجیکٹ کا نام یمل ایل این جی ہے یہ پرو جیکٹ ٢٠١٣  میں لانچ کیا گیا تھا یہ سب سے طویل اور مشکل منصوبہ سمجھا جاتا ہے ٢٠١٧ کے اعدادو شمار کے مطابق اس منصوبے میں شامل کمپنیوں کے نام شئیرز درج ذیل ہیں ۔

نوواتکا پلانٹ سے گیس کی منتقلی کے لیے ٹرین اور بحری جہازوں کو استعمال کیا جاتا ہے یہ ٹرین اور بحری جہاز سبتا پورٹ سے  یورپ اور ایشیائی ممالک کو گیس منتقل کرتے ہیں ۔یہاں پر تین فیزز بنائے گئے ہیں پہلا فیز دسمبر ٢٠١٧ دوسرا فیز جولائی ٢٠١٨ ،تیسرا فیز نومبر ٢٠١٨  میں شروع ہوا جبکہ چوتھے فیز پر ابھی کام جاری ہے یہ علاقہ سخت سرد اور منجمد ہے جس کی وجہ سے یہاں سے گیس نکالنا انتہائی مشکل کام ہے یہ علاقہ شہری آبادی سے تین ہزار کلو میٹر دور ہے یہ علاقہ قدرتی گیس کا سب سے بڑا منبع ہے یہ پورٹ عنقریب  دنیا کی سب سے بڑی ارٹیک پورٹ میں تبدیل ہو جائے گی یورپ میں ٤٠ فی گیس روس سے آتی ہے روس دنیا کا سب سے بڑا گیس ایکسپورٹ کرنیوالا ملک ہے سالانہ ١٩٦بچم گیس سپلائی کرتا ہے سالانہ ٦٦٩ بیلین گیس پیدا کرتا ہے یورپی یونین میں استعمال ہونے والی گیس کا ٨٠ فی صد پائپ لائن کے ذریعے براستہ یوکرین یورپی یونین تک پہنچتی ہے ٢٠٠٥ میں یوکرین اور روس کے درمیان حالات کچھ سرد مہری طرف چلے گئے تھے روس کا دعوی تھا کہ یوکرین گیس کا معاوضہ ادا نہیں کر رہا آخر یہ مسلہ جنوری ٢٠٠٦ میں جاکے شدت اختیار کر گیا روس نے یوکرین سے جانے والی گیس پائپ لائن کی سپلائی بند کردی پھر کچھ دنوں کے بعد سپلائی لائن بحال کردی گء یوکرین دنیا کا وہ سب سے بڑا ملک ہے جہاں سے اتنی زیادہ گیس گزر رہی ہے یوکرین میں جیسے کوئی گڑ بڑ ہوتی ہے اس کے اثرات پورے یورپ میں محسوس کیے جاتے ہیں کیوں کہ یورپ میں آنے والی روسی گیس یوکرین سے گزر کر آتی ہے روس سے جرمنی تک گیس لے جانے والی پائپ لائن کو نورڈ سٹریم ون کہا جاتا ہے جس کے ذریعے سے سالانہ ٥٥ بیلین ایم تھری گیس سپلائی ہوتی ہے یہ پروجیکٹ ١٩٩٧ میں شروع ہوا اس پائپ لائن کا جال روس سے شمال جرمنی کی طرف بچھایا گیا جو بلاستک سی سے گزرتی ہوئی جرمنی تک پہنچتی ہے نورڈ سٹریم ون پائپ لائن کے ذریعے یورپ میں ٢ /٣ روسی گیس جاتی ہے یہ پائپ لائن یوکرین سے ہوتی ہوئی یورپ تک جاتی ہے نورڈ سٹریم ٹو کے بننے سے اس پائپ لائن کی سپلائی ڈبل ہو جائے گی یورپ کا روسی گیس پر انحصار بڑھ جائے گا یہ منصوبہ ١٢٣٠ کلو میٹر کا  ہے جو گیس کو روسی میدانوں سے یورپ اور جرمنی کی طرف لے جائے گا امریکن انتظامیہ میں تشویش پائی جاتی ہے کہ نورڈ سٹریم ٹو کے بننے سے یورپ روسی گیس پر انحصار کرنے لگے گا جبکہ امریکہ اپنی گیس کی سپلائی یورپی ممالک میں بڑھانا چاہتا ہے ۔٢٠٢٠ کی رپورٹ کیمطابق روس یورپی ممالک کو گیس اور تیل سپلائی کرنے والا بڑا ملک قرار پایا یورپ میں جرمنی اپنی تمام تر گیس کا انحصار روس پر کرتا ہے ٢١م ٢٠١٩ کو روسی کمپنی گزپورم  اور چینی کمپنی چائنہ نیشنل پٹرولیم کارپوریشن کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا کہ روس چین کو ٣٨ بیلین کیوبک میٹرز قدرتی گیس ہر سال فراہم کرے گا یہ معاہدہ ٣٠ سال تک کے لیے ہوگا دونوں ملک باہمی تعاون سے اس منصوبے کامیاب بنائیں گے روس سائبریا سے ولادی وستوک تک پائپ لائن بچھانے کے لیے ٥٥ بیلین ڈالر خرچ کرے گا جوکہ روسی سر حد تک ہے آگے چین ٢٠ بیلین ڈالر خرچ کرکے پائپ لائن کو بچھائے گا چین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ یورپ میں سپلائی کی جانے والی گیس سے کم قیمت پر گیس خریدیں گے روس نے چین کو باور کرایا کہ تیل کی قیمت کے ساتھ گیس کی قیمت کا تعین کیا جائے گا اگر تیل کی قیمت بڑھے گی تو گیس کی بھی قیمت بڑھے گی معاہدے کی لاگت ٤٠٠ بیلین ڈالر رکھی گئی اس سے روس کی ایکسپورٹ دوسرے ممالک میں بڑھتی چلی گئی جرمنی کے بعد چین روس سے سب سے بڑا گیس خریدنے والا ملک ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

234 تبصرے

  1. cost of propecia no prescription buying generic propecia without insurance or order cheap propecia prices
    http://clients1.google.mk/url?q=https://finasteride.store buy cheap propecia for sale
    [url=http://forum.righttorebel.net/proxy.php?link=https://finasteride.store]cheap propecia for sale[/url] buy cheap propecia online and [url=http://talk.dofun.cc/home.php?mod=space&uid=797393]get cheap propecia no prescription[/url] cost of cheap propecia no prescription

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں