ہومپاکستان’پاکستان کھپے‘ کا نعرہ لگانے والے آصف علی زرداری -دوسری مرتبہ صدر...

’پاکستان کھپے‘ کا نعرہ لگانے والے آصف علی زرداری -دوسری مرتبہ صدر منتخب

اسلام آباد (صدائے روس)

’پاکستان کھپے‘ کا نعرہ لگانے والے حکومتی حمایت یافتہ امیدوار اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری صدر پاکستان کے عہدے پر منتخب ہو گئے ہیں۔ ہفتے کے روز اس عہدے کے لیے پاکستان کے وفاقی اور صوبائی ایوانوں میں رائے شماری ہوئی۔

عارف علوی پاکستانی تاریخ کے مسلسل چوتھے صدر تھے، جو اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد اس عہدے سے سبکدوش ہوئے۔ ایک ایسے موقع پر جب ملک میں سیاسی تناؤ اپنے عروج پر ہے، حکومتی اتحاد کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری اور اپوزیشن کی جانب سے محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔

ملک کے 14ویں صدر کے انتخاب میں پاکستان کے وفاق اور صوبوں سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد قانون سازوں نے حصہ لیا جب کہ رائے شماری کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے شروع ہو کر سہ پہر چار بجے تک جاری رہا۔

وفاقی پارلیمان میں آصف علی زرداری کو 255 ارکان نے ووٹ دیا جب کہ ان کے مقابلے میں سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار محمود خان اچکزئی نے 119 ووٹ حاصل کیے۔

قومی اسمبلی میں 398 میں سے 381 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان اور جے یو آئی (ف) کے 13 ارکان نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینٹروں شبلی فراز، اعظم سواتی، مظفر حسین شاہ اور اعجاز چوہدری نے بھی اپنے ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی اکثریت والی سندھ اسمبلی میں آصف علی زرداری نے 151 ووٹ حاصل کیے جبکہ محمود خان اچکزئی کو 9 ووٹ ملے۔ وہاں کُل 161 ووٹ کاسٹ کیے گئے جن میں سے ایک ووٹ مسترد ہوا۔

پنجاب اسمبلی میں آصف علی زرداری نے 246 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مخالف محمود خان اچکزئی کو 100 ووٹ ملے۔ صوبائی اسمبلی میں کل 353 میں سے 352 ارکان نے ووٹ ڈالا جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں محمود اچکزئی کو 91 ارکان نے ووٹ دیے جبکہ حکومتی اتحاد کے امیدوار آصف علی زرداری کو 17 ووٹ پڑے۔ بلوچستان اسمبلی میں آصف علی زرداری کو 47 ووٹ ملے جبکہ محمود خان اچکزئی کو کسی رکن نے ووٹ نہیں دیا۔

صدر آصف علی زرداری اس سے قبل دو ہزار آٹھ سے دو ہزار تیرہ تک پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں۔ انہیں کے دور میں اٹھارہویں آئینی ترمیم منظور کی گئی تھی، جس کے تحت صدر کو حاصل زیادہ تر اختیارات وزیراعظم اور پارلیمان کو منتقل کر دیے گئے تھے۔

‘زرداری ایک مدبر سیاست دان’
پیپلز پارٹی کے رہنما اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے تاہم آصف علی زرداری کے صدر منتخب ہونے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس وقت معاشرے میں موجود سیاسی تقسیم کے دوران آصف زرداری جیسے دوراندیش رہنما کی اشد ضرورت ہے۔ ڈی ڈبلیو سے خصوصی گفتگو میں مرتضیٰ وہاب نے کہا، ”ماضی میں بھی آصف زرداری نے اپنے دورِ اقتدار میں جمہوریت اور پارلیمان کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر چکے ہیں۔ اسی دور میں اٹھارہویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ جیسی اہم پیش رفت ہوئیں۔ انہوں نے وفاق کی علامت کے طور پر عمدہ کردار ادا کیا تھا جب کہ تمام سیاسی اسٹیک ہولڈز کو بھی وہ ساتھ لے کر چلنے میں کامیاب رہے تھے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ”اس وقت پاکستان میں شدید نوعیت کی سیاسی قطبیت کے حالات ہیں۔ ایسے میں زرداری صاحب جیسی بصیرت والا شخص ایوان صدر میں زیادہ تجربے اور زیادہ تدبر کے ذریعے ان حالات کی تبدیلی کا ماخذ بن سکتا ہے۔‘‘

مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ ماضی میں ممنون حسین اور عارف علوی جیسے رہنما منصب صدارت پر بیٹھے مگر چوں کہ وہ خود کوئی بڑا سیاسی قد نہیں رکھتے تھے، اس لیے ان سے سیاسی نظام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ ”آصف زرداری ایک قومی رہنما ہیں اور جب کوئی ایسا بڑا رہنما کسی اہم عہدے پر براجمان ہوتا ہے، تو اس کے سیاسی اثر ورسوخ سے بھی نظام کو فائدہ پہنچتا ہے۔‘‘

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں