ہومتازہ ترینروسی شہری دبئی میں اپنی جائیدادیں تیزی سے بیچ رہے ہیں، بلومبرگ

روسی شہری دبئی میں اپنی جائیدادیں تیزی سے بیچ رہے ہیں، بلومبرگ

روسی شہری دبئی میں اپنی جائیدادیں تیزی سے بیچ رہے ہیں، بلومبرگ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بلومبرگ نے رپورٹ کیا کہ مقامی قیمتوں میں اضافے اور امارات میں سخت امریکی پابندیوں کی تعمیل کی پالیسی کی وجہ سے روسی شہری دبئی میں اپنی جائیداد کی سرمایہ کاری کو کم کر رہے ہیں۔ یاد رہے CoVID-19 وبا کے بعد کے سالوں میں دبئی کی پراپرٹی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو سرمایہ کاروں کے موافق اصلاحات اور مانگ میں اضافے سے ہوا ہے۔ یوکرین کے تنازع پر عائد پابندیوں کے بعد مغربی ممالک میں سرمایہ کاری کرنے سے مؤثر طریقے سے روکے جانے کے بعد خاص طور پر روسی شہری امارات میں جائیداد کے خریداروں میں سرفہرست تھے۔

بلومبرگ نے بینکرز، ایگزیکٹوز اور سرمایہ کاری کے ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ، تاہم، روس سے مانگ میں کمی آئی ہے کیونکہ دبئی میں ایکسپیٹ کے رش نے کرایوں اور روزمرہ کے اخراجات کو بڑھا دیا ہے۔ اگرچہ ہینلے اینڈ پارٹنرز کے فلپ امرانٹے کے مطابق دبئی سے روسی سرمائے کے بڑے پیمانے پر اخراج کی توقع نہیں ہے، لیکن ٹرینڈ لائن نیچے جا رہی ہے۔

فلپ امرانٹے نے میڈیا کو بتایا کہ درحقیقت، میرے کچھ روسی کلائنٹس نے یا تو اپنے دبئی کے رئیل اسٹیٹ اثاثوں کو گھٹا دیا ہے جو انہوں نے دو سال پہلے خریدے تھے، یا اب بھی یہاں ایک چھوٹی سرمایہ کاری برقرار رکھا ہے، لیکن اب وہ واپس ماسکو یا ماریشس جیسے دیگر دستیاب اور بہت پرکشش علاقوں میں چلے گئے ہیں. بلومبرگ کے مطابق، ایمریٹس این بی ڈی بینک، مشریق بینک، اور فرسٹ ابوظہبی بینک سمیت بینکوں نے امریکی پابندیوں کی تعمیل کرنے کے لیے حالیہ مہینوں میں روسی شہریوں اور اداروں کو سروس فراہم کرنے پر کنٹرول سخت کر دیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ برس دسمبر میں ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روس کی حمایت کرنے والے غیر ملکی مالیاتی اداروں پر ثانوی پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں