ہومتازہ ترینقازقستان میں روسی فوج کی تعیناتی پرامریکا پریشان، تشویش کا اظہارکردیا

قازقستان میں روسی فوج کی تعیناتی پرامریکا پریشان، تشویش کا اظہارکردیا

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
قازقستان میں روسی فوج کی تعیناتی پرامریکا پریشان ہوگیا ہے جس کے بعد اس نے تشویش کا اظہارکردیا ہے، امریکا نے سوال کیا ہے کہ قازقستان میں روسی فوج تعینات کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ امریکی وزیر خارجہ نے قازقستان میں روسی فوجیوں کی آمد پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہےکہ یہ بھی پوری طرح واضح نہیں کہ فوجی دستے کیوں تعینات کیے جارہے ہیں جب کہ امریکا کے نزدیک قازقستان کی حکومت اس صورتحال سے خود ہی نمٹ سکتی ہے۔

انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ حالیہ تاریخ سے ایک سبق ملتا ہے کہ ایک مرتبہ روسی آپ کے گھر آجائیں تو بعض اوقات انہیں باہر نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک قازقستان کی حکومت اس تمام معاملے سے مناسب طریقے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے لہٰذا یہ بات بھی واضح نہیں کہ باہر سے فوج کو بلاکر تعینات کرنے کی کیا ضرورت پیش آئی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ الماتے شہر سمیت دیگر شہروں میں شدید احتجاج کے بعد قازقستان کے صدر نے احتجاج پر قابو پانے کے لیے مدد کی درخواست کی تھی۔ دوسری جانب روسی حکام کا کہنا ہےکہ قازقستان میں فوجی دستوں کی تعیناتی باہمی سکیورٹی معاہدے کے تحت کی گئی ہے۔ واضح رہے سوویت یونین کے انہدام کے بعد روس اور سابقہ سوویت ریاستوں کے درمیان مشترکہ سلامتی تنظیم CSTO کا 1992 کا قیام ہوا تھا جس کا مقصد روس اور دولت مشترکہ کے تمام ممالک کا سلامتی اور دفاع سے متعلق چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنا ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل