ہومانٹرنیشنلافغانستان میں خواتین صحافیوں کی تعداد 50 فیصد رہ گئی

افغانستان میں خواتین صحافیوں کی تعداد 50 فیصد رہ گئی

کابل (انٹرنیشنل ڈیسک)
افغانستان میں خواتین صحافیوں کی تعداد 50 فیصد رہ گئی ہے. اطلاعات کے مطابق فغان میڈیا آؤٹ لیٹس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ان سے منسلک خواتین صحافیوں کی تعداد میں 50 فیصد کمی آئی ہے اور گزشتہ اگست میں طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد سے میڈیا آؤٹ لیٹس کا دائرہ گھٹ گیا ہے۔ افعانی میڈیا نے گزشتہ 20 دنوں میں 15 پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا آؤٹ لیٹس سے ڈیٹا اکٹھا کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق آریانہ ٹی وی، زندہ ٹی وی، تمدون ٹی وی، آریانہ نیوز، آئینا ٹی وی، آرزو ٹی وی، نور ٹی وی، چائنہ سینٹر، راہی فردا ٹی وی، غزل ٹی وی، آریانہ ریڈیو، سر اہنگ، غزل، روزنامہ انیس اور پیک آئی اور آفتاب نیوز ایجنسی سے حاصل کیے گئے تھے۔

ان خبر رساں اداروں کے عہدیداروں/کارکنان نے ٹیلی فون پر یہ معلومات فراہم کیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، پیشگام اور راہ فردا ٹی وی چینلز نے خواتین عملے کی بڑی تعداد میں کمی کی۔ اس سے قبل 15 خواتین عملہ پیشگام ٹی وی کے لیے کام کرتی تھیں۔ لیکن اب، ٹی وی چینل میں کوئی خاتون صحافی نہیں ہے۔ افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پائیک آفتاب نیو ایجنسی کی رپورٹر زہرہ نوا نے شکایت کی کہ موجودہ حکومت کے دور میں خواتین میڈیا ملازمین کے ساتھ یہ صریح ناانصافی اور امتیازی سلوک دیکھا جا رہا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل