ہومتازہ ترینروسی جنگی بحری جہاز کا کلیبر میزائل سے حملہ

روسی جنگی بحری جہاز کا کلیبر میزائل سے حملہ

روسی جنگی بحری جہاز کا کلیبر میزائل سے حملہ

ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزارت دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ روسی فوج نے شمال مغربی یوکرین کے زیٹومیر ریجن میں اسلحہ اور ملٹری ہارڈویئر ڈپو کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے کلیبر کروز میزائل کا استعمال کیا ہے۔ حکام کے مطابق بحیرہ اسود میں ایک نامعلوم چھوٹے بحری جہاز کے ذریعے انتہائی درستگی سے یہ میزائل حملہ کیا گیا، جس نے یوکرین کی ایک فوجی تنصیب کو تباہ کر دیا۔ روسی وزارت دفاع نے رات کی تاریخی میں تیزی سے یکے بعد دیگرے چار میزائل فائر کرنے والے اس حملے کا ایک کلپ بھی شیئر کیا۔ Kalibr کروز میزائل روس نے یوکرین میں اپنے فوجی آپریشن کے دوران بڑے پیمانے پر استعمال کیے ہیں، جس سے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا ہے. انہیں بحری جہازوں، آبدوزوں اور طیاروں سے فائر کیا جا سکتا ہے، اور زمین اور پانی پر مبنی متعدد اہداف کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔

کچھ ورژن پرواز کے آخری مرحلے میں سپرسونک سپرنٹ میں جانے کے قابل بھی ہیں، جس سے فضائی دفاعی نظام کے لیے ان سے نمٹنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یاد رہے ماسکو نے فروری کے آخر میں مینسک معاہدوں کی شرائط پر عمل درآمد کرنے میں کیف کی ناکامی پر سات سالہ تعطل کے بعد اور روس کی جانب سے دونیسک اور لوگانسک کی ڈونباس ریپبلکوں کو حتمی طور پر تسلیم کرنے کے بعد یوکرین میں فوج بھیجی جس کا مقصد یوکرینی فوج کی طاقت کو کم کرنا تھا۔ جرمن اور فرانسیسی بروکرڈ مینسک پروٹوکول یوکرائنی ریاست کے اندر علاقوں کی حیثیت کو باقاعدہ بنانے کے لیے بنائے گئے تھے۔ روس نے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین باضابطہ طور پر خود کو ایک غیر جانبدار ملک قرار دے جو کبھی بھی نیٹو میں شامل نہیں ہوگا۔ ماسکو کے مطابق فوجی آپریشن کا ایک اور مقصد ملک کو “غیر مسلح” کرنا ہے۔ کیف کا اصرار ہے کہ روسی حملہ مکمل طور پر بلا اشتعال تھا اور اس نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ وہ طاقت کے ذریعے دونوں جمہوریہ پر دوبارہ قبضہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل