ہومتازہ ترینبیلاروس کا روس میں انضمام موجودہ چیلنجوں کا موثر جواب ہوگا، روسی...

بیلاروس کا روس میں انضمام موجودہ چیلنجوں کا موثر جواب ہوگا، روسی سفیر

بیلاروس کا روس میں انضمام موجودہ چیلنجوں کا موثر جواب ہوگا، روسی سفیر

ماسکو(صداۓ روس)
بیلاروس میں روسی سفیر بورس گریزلوف نے 2 اپریل کو منائے جانے والے روس اور بیلاروس کے عوام کے درمیان اتحاد کے دن کے لیے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ روس-بیلاروس کا تیز تر اور قریبی انضمام موجودہ چیلنجوں کے لیے سب سے مؤثر جواب کے طور پر سامنے آئے گا. روسی ایلچی نے زور دے کر کہا کہ یہ واضح ہے کہ تیز رفتار انضمام ہی موجودہ چیلنجوں کے لیے سب سے مؤثر ردعمل میں سے ایک ہے۔ گریزلوف نے کہا کہ روسی حکومت نے بیلاروسی قرضوں کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔ اب مینسک 5-6 سالوں کے اندر روس کو 1.2 بلین روبل (تقریباً 14.4 ملین ڈالر) واپس کر سکے گا نہ کہ 2022 کے دوران اسے یا رقم واپس کرنا ہوگی. روسی ایلچی نے مزید کہا کہ ایک معاہدہ طے پایا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر ضروری سامان کی باہمی ترسیل کا بندوبست کیا جائے گا۔ توانائی کے وسائل کے لیے قیمتوں اور تصفیوں کے معاملات پر بات چیت جاری ہے۔

گریزلوف نے نشاندہی کی کہ روس اور بیلاروس یونین سٹیٹ کی الیکٹرک پاور مارکیٹ کو بنانے اور جدید بنانے کے لیے منظم کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سفیر نے زور دیا کہ یہ مسئلہ جمہوریہ کے لیے خاص طور پر اس تناظر میں اہم ہے کہ یورپی یونین کی پڑوسی ریاستوں کی طرف سے مغرب کو توانائی کی برآمد کو روکنے اور بیلاروس کو فروخت کی منڈیوں سے محروم کرنے کی کوششوں کے تناظر میں ہے. گریزلوف نے نشاندہی کی کہ گروڈنو کے علاقے میں بیلاروسی جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر جس کا پہلا مرحلہ نومبر 2020 میں شروع کیا گیا تھا، روس-بیلاروس پاور انجینئرنگ انضمام کا ایک بڑا منصوبہ ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل